(ن )لیگی رہنما خواجہ آصف کی جانب سے عائد کردہ الزامات پر کمیٹی بننی چاہیے، عثمان ڈار

پارلیمانی کمیٹی تحقیقات کرے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، معاون خ صوصی کا بیان

جمعرات 22 اکتوبر 2020 23:09

(ن )لیگی رہنما خواجہ آصف کی جانب سے عائد کردہ الزامات پر کمیٹی بننی چاہیے، عثمان ڈار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2020ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا ہے کہ (ن )لیگی رہنما خواجہ آصف کی جانب سے عائد کردہ الزامات پر کمیٹی بننی چاہیے، پارلیمانی کمیٹی تحقیقات کرے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ایک انٹرویومیں انہوںنے دعویٰ کیاکہ خواجہ آصف نے سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے الزام لگایا ہے،وزیراعظم نے کبھی مجھ سے خواجہ آصف سے متعلق بات نہیں کی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ ایسا الزام لگانے کے بعد خواجہ آصف پر 62،63 لگنا چاہیے۔انہوںنے کہا کہ وزیراعظم عمران خان، خواجہ آصف کے اعصاب پرسوارہیں، اپوزیشن جماعتیں خود کہہ رہی ہیں کہ خواجہ آصف سلیکٹڈ ہیں۔انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کو الیکشن کی رات آرمی چیف سے رابطہ کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے سوال کیا کہ جب خواجہ آصف الیکشن جیت گئے ہیں تو پھر کیوں دھاندلی کا رونا روتے ہیں وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ پانچ ہزار دکانوں کے لیے 16 پرائس مجسٹریٹ ہیں تو وہ کیسے قیمتوں میں ہونے والے اضافے کو روک سکیں گی انہوں نے کہا کہ ٹائیگرفورس میں پڑھے لکھے لوگ شامل ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ٹائیگرفورس صرف چیزوں کی نشاندہی کرے گی، ایکشن انتظامیہ لے گی۔وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے دوران پاکستان کی پالیسی کو دنیا میں سراہا جا رہا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں