جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے ایف بی آر کے فیصلے کے خلاف اپیل داخل کردی

جمعہ 23 اکتوبر 2020 00:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2020ء) سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی اہلیہ سرینہ عیسیٰ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کمشنر کی جانب سے جرمانے کے فیصلے کے خلاف کمشنر اسلام آباد کے آفس میں اپیل داخل کردی ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سرینہ عیسیٰ نے اپیل اپنے وکیل کے ذریعے کمشنراسلام آباد آفس میں داخل کرائی ہے۔

سرینہ عیسیٰ کی جانب سے لندن جائیدادوں پر ساڑھے 3 کروڑ جرمانے کے خلاف اپیل کی گئی ہے۔خیال رہے کہ جولائی میں سرینہ عیسیٰ نے ایف بی آر میں بیرون ملک جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کی تھیں۔ اپنے جواب میں انہوں نے کہا تھا برطانیہ میں خریدی گئی جائیداد سے ان کے شوہر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی اہلیہ نے کراچی میں امریکن اسکول میں ملازمت کے دوران آمدن کا ریکارڈ بھی جمع کرایا تھا۔

(جاری ہے)

اپنے جواب میں انہوں نے کہا کہ بیرون ملک رقم قانونی طریقے سے بھیجی۔ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی اہلیہ نے ایف بی آر کو کراچی میں فروخت کردہ املاک کی تفصیلات بھی جمع کرادی تھیں۔ سرینہ عیسیٰ نے کراچی کلفٹن میں خریدی گئی پراپرٹی اور اس پر جمع کرایا گیا ٹیکس ریکارڈ، والد کی جانب سے تحفے میں ملنے والی زرعی زمین اور ڈیرہ مراد جمالی اور نصیر آباد کی زرعی زمین کی تفصیلات بھی جمع کرادی تھیں۔

اپنے جواب میں اہلیہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے موقف اختیار کیا تھا کہ سٹینڈرڈ چارٹرڈ بنک کے اکائونٹ سے تقریبا 7 لاکھ پائونڈ بھجوائے۔ برطانیہ میں خریدی گئی جائیداد سے ان شوہر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے لندن کی جائیدادوں سے ملنے والے کرائے کی تفصیلات بھی ایف بی آر میں جمع کرائی تھیں۔ اہلیہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ بتایا تھا کہ مرکزی بنک کے پاس ان کی تمام بنک ٹرانزیکشن کی تفصیلات موجود ہیں۔

در یں اثناء قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ کی جائیدادوں اور بینک اکاونٹس کی تفصیلات جاری کردی گئی ہیں ۔ویمن ایکشن فورم نے آرٹیکل 19 اے کے تحت ججز کے اثاثوں کے بارے خط لکھا تھا۔ جاری کردہ تفصیلات کے مطابق جسٹس قاضی فائر عیسیٰ نے تین سال میں 66 لاکھ 71 ہزار 722 روپے ٹیکس دیا۔ تین سال میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی آمدنی 5 کروڑ 34 لاکھ 97 ہزار 865 روپے رہی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بتایا کہ انہوں نے فیز 2 ڈی ایچ اے کراچی میں دو 800 گز کے پلاٹ بطور وکیل خریدے جبکہ 4 کروڑ 13 لاکھ 30ہزار 856 روپے ان کے بینک اکاؤنٹ میں ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بتایا کہ سال 2018 میں ان کی آمدنی 1کروڑ 51 لاکھ 13 ہزار 972 روپے تھی، سال 2018 میں 22 لاکھ 916 روپے ٹیکس ادا کیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے مطابق سال 2019 میں ان کی آمدنی ایک کروڑ 39 لاکھ 972 روپے تھی اور اس سال انہوں نے 17لاکھ 92 ہزار 7 روپے ٹیکس ادا کیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے مطابق سال 2020میں آمدن 2 کروڑ 12 لاکھ 37 ہزار 921 روپے تھی جس پر 26 لاکھ 78 ہزار 799 روپے ٹیکس ادا کیا

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں