فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا گیا

جسٹس فائز عیسیٰ کیخلاف تضحیک آمیز الفاظ کا استعمال کرنے پر سابق وزیر اطلاعات کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی، سپریم کورٹ

Shehryar Abbasi شہریار عباسی جمعہ 23 اکتوبر 2020 21:58

فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا گیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 23 اکتوبر2020ء) جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف دائر صدارتی ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے ۔ صدارتی ریفرنس کے تفصیلی فیصلے میں سابق وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف دائر ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیر اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس میں جج کے خلاف تضحیک آمیز الفاظ استعمال کیے تھے ۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان بادی النظر میں توہین عدالت کی مرتکب ہوئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ نے تفصیلی فیصلے میں فردوس عاشق اعوان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فردوس عاشق اعوان نے آرٹیکل 204 کی خلاف ورزی کی ہے۔ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے، 224 صفحات پر مشتمل فیصلہ سپریم کورٹ کے جسٹس عطاء بندیال نے جاری کیا، فیصلے کا آغاز قرآن پاک کی سورة النساء سے کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ریفرنس کا مختصر فیصلہ 19جون کو سنایا تھا۔ سپریم کورٹ کے 10رکنی بنچ نے متفقہ طور پر ریفرنس کیخلاف فیصلہ دیا تھا۔

عدالت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اپیل پر سماعت کا فیصلہ سنایا تھا۔فیصلے میں لندن جائیدادوں کی انکوائری کا معاملہ ایف بی آر کو بھجوایا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے تفصیلی میں فیصلے میں کہا کہ جسٹس یحیٰ آفریدی نے اپنے نوٹ میں لکھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف صدارتی ریفرنس آئین اورقانون کی خلاف وزری تھی۔ تفصیلی فیصلے میں عدالت نے صدارتی ریفرنس غیرآئینی قرار دے دیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں