فیٹف اجلاس میں سعودی عرب ، ملائیشیا کی پاکستان کے آن سائٹ وزٹ کی مخالفت کا بھارتی پراپیگنڈہ، فیٹف کے صدر نے وضاحت جاری کردی

ایف اے ٹی ایف کنسلٹیشن کا عمل ایک خفیہ عمل ہے، آن سائٹ وزٹ کے لیےضروری ہے کہ ایکشن پلان پر عمل ہو: صدر ایف اے ٹی ایف

Shehryar Abbasi شہریار عباسی اتوار 25 اکتوبر 2020 11:08

فیٹف اجلاس میں سعودی عرب ، ملائیشیا کی پاکستان کے آن سائٹ وزٹ کی مخالفت کا بھارتی پراپیگنڈہ، فیٹف کے صدر نے وضاحت جاری کردی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 25 اکتوبر2020ء) ایف اے ٹی ایف اجلاس میں ملائیشیا اور سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی حمایت نہ کرنے کے بھارتی پراپیگنڈے کو ایف اے ٹی ایف کے صدر نے ناکام بنا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکس پلیئر نے بھارتی صحافی کے سوالات کے جوابات میں کہا کہ ایف اے ٹی ایف کنسلٹیشن کا عمل ایک خفیہ عمل ہے۔

آن سائٹ وزٹ کے لیےضروری ہے کہ ایکشن پلان پر عمل ہو۔ آن سائٹ وزٹ تب ہوتا جب ایکشن پلان عمل ہو گیا ہوتا۔ آن سائٹ وزٹ کے لیے عمومی طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے۔ صدرایف اے ٹی ایف نے قوانین سے آگاہ کرتے ہوئے بھارتی صحافی کو بتایا کہ ایف اے ٹی ایف کا کنسلٹیشن کا عمل خفیہ ہوتا ہے ۔ ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکس پلیئر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پلانری میں تمام ممالک نے پاکستان کے ایکشن پلان کی بھرپور تعریف کی ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ سوائے بھارت کے کسی بھی ملک نے پاکستان کے ایکشن پلان کی مخالفت نہیں کی ۔ ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف پلانری میں وقت کی کمی کے باعث سعودی عرب اور ملائیشیا کو فلور ہی نہیں ملا۔ جب ان دو ممالک کو فلور ہی نہیں ملا تو حمایت یا مخالفت کیسی ؟ بھارتی پراپیگنڈہ کیا جا رہا اتھا کہ سعودی عرب، ملائیشیا اور چین نے پاکستان کے آن سائٹ وزٹ کی مخالفت کی ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملائیشیا اور سعودی عرب کو پلانری میں فلور ہی نہیں ملا تو مخالفت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا تھا کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف پر وسیع پیمانے پر بین الاقوامی تعاون حاصل ہے۔ وفاقی وزیر نے اس سے قبل جاری بیان میں کہا تھا کہ فیٹف انتظامیہ نے تصدیق کی ہے پاکستان کے سر سے بلیک لسٹ کی تلوار مکمل طور پر ہٹ چکی ہے۔ وفاقی وزیر صنعت وپیداوا ر حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان نے فیٹف ایکشن پلان پر شاندار پیشرفت کی ہے، 27 میں سے 21 نکات پر پاکستان کلیئر ہوچکا، بقیہ 6 کو بھی جزوی طور پر مکمل قرار دیا گیا ہے۔

ایک سال کے اندر پاکستان نے 5 سے 21 نکات تک کامیابی حاصل کی ہے۔ موجودہ صورتحال کی کیفیت آئندہ کے تجزیے کیلئے پاکستان کی معاونت پر مرکوز رہی۔ کرونا وبا کے باوجود اس سنگ میل کیلئے شب و روز محنت کرنے والی وفاقی و صوبائی ٹیموں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں