کیا اجیت دوول کی دھمکی اور اویس نورانی کی بلوچستان سے علیحدگی کی بات محض اتفاق ہی ، شیریں مزاری کا اپوزیشن سے سوال

پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی حکومتوں نے جبری گمشدگی پر کبھی ایک لفظ نہیں بولا، حکومتوں کی کئی دہائیوں کی خاموشی کو پی ٹی آئی حکومت نے توڑ دیا ، وفاقی وزیر

پیر 26 اکتوبر 2020 14:09

کیا اجیت دوول کی دھمکی اور اویس نورانی کی بلوچستان سے علیحدگی کی بات محض اتفاق ہی ، شیریں مزاری کا اپوزیشن سے سوال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2020ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کی جانب سے ہائبرڈ وار اور دہشتگردی کی دھمکی اور اویس نورانی کی بلوچستان سے علیحدگی کی بات کیا محض اتفاق ہی شیریں مزاری نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے جبری گمشدگی کا معاملہ اٹھا کر جمود کو توڑا ہے، پی ٹی آئی حکومت جبری گمشدگی سے متعلق بل لا رہی ہے اور وفاقی کابینہ نے جبری گمشدگی کے معاملے پر کمیٹی بنائی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی حکومتوں نے جبری گمشدگی پر کبھی ایک لفظ نہیں بولا، دونوں جماعتوں کی حکومتوں کی کئی دہائیوں کی خاموشی کو پی ٹی آئی حکومت نے توڑ دیا ہے، اب شریف اور بھٹو کی اولادیں جبری گمشدگی کا ذکر محفوظ طور پر کر سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مریم نواز کا جبری گمشدگی کا معاملہ اچانک دریافت کرنا حیران کٴْن ہے، مریم نواز گرفتار دہشتگرد کی اٹھائی ہوئی تصویر کی انجانے میں حمایت کر رہی تھیں۔

شیریں مزاری نے لکھا کہ اجیت دوول کی ہائبرڈ وار اور دہشتگردی کی دھمکی اور اویس نورانی کی بلوچستان سے علیحدگی کی بات کیا محض اتفاق ہی انہوں نے لکھا کہ مریم نواز کا جبری گمشدگی کو دریافت کرنا اور نواز شریف کا فوج میں بغاوت کے بیج بونا اتفاق ہی کیا بھارتی این ایس اے اور پی ڈی ایم کا ایک ہی مؤقف آنا محض اتفاق ہی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں