سپریم کورٹ کی لا ریفارمز سے متعلق سینئر قانون دان ظفر اقبال کلانوی کو تفصیلی سفارشات عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت

بار ایسوسی ایشنز اس معاملے پر ہمارے پاس خود آئیں،عدالت عظمیٰ نے صوبائی بار کونسلز کے وائس چیئرمینوں کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لیا

جمعرات 29 اکتوبر 2020 13:21

سپریم کورٹ کی لا ریفارمز سے متعلق سینئر قانون دان ظفر اقبال کلانوی کو تفصیلی سفارشات عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2020ء) سپریم کورٹ نے لا ریفارمز سے متعلق سینئر قانون دان ظفر اقبال کلانوی کو تفصیلی سفارشات عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں لا ریفارمز سے متعلق درخواست گزار انیق کھٹانہ کی درخواست کی سماعت پر جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی_ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے کہاکہ کرونا کی وجہ سے نوجواں وکلاء سے انٹری ٹیسٹ نہیں لیا گیا تھا۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف امتحان میں میرٹ کو پچاس فیصد سے کم کر کے چالیس فیصد نمبر کیا گیا۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے کہاکہ بغیر انٹری ٹیسٹ بار کے ممبر بننے والے وکلاء کی رکنیت عارضی طور پر روک دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پچاس فیصد سے کم نمبر لینے والے وکلاء کی ممبر شپ بھی روک دی ہے۔انہوںنے کہاکہ تقریبا ساڑھے تین ہزار وکلاء پنجاب بار کونسل کے الیکشن میں ووٹ نہیں ڈال سکیں گیجسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کی ستائش کی گئی انہوںنے کہاکہ آپ کا اقدام قابل تحسین ہے۔

ظفر اقبال کلانوی چیئرمین سٹرکچرل ریفارمز کمیٹی نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ ظفر ازقبال کلانوی نے کہاکہ غیر معیاری تعلیم دینے پر بند ہونے والے سو سے زیادہ کالجز دوبارہ کام کر رہے ہیں،فیصلے کے مطابق ڈائیریکٹریٹ آف لیگل ایجوکیشن آج تک قائم نہیں ہو سکا،سندھ میں بھی وکلاء کو بغیر امتحان بار کا ممبر بنایا جا رہا ہے اس معاملے کو بھی دیکھا جائے۔

عدالت نے سینئر قانون دان ظفر اقبال کلانوی کو تفصیلی سفارشات عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کر دی_ عدالت نے صوبائی بار کونسلز کے وائس چیئرمینوں کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لیا_ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ بار ایسوسی ایشنز اس معاملے پر ہمارے پاس خود آئیں۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ وکالت کے شعبے کی بہتری کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد کروائیں گے۔عدالت عظمیٰ نے کیس کی سماعت نومبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں