سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کے کنٹونمنٹ اسکولوں کے اساتذہ کی مستقلی کے حکم کے خلاف اپیل خارج کردی

حکومتی ادارے زائدالمیعاد اپیلیں دائر کرنے والوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی ،حکومت کی جانب سے زائد المیعاد اپیل دائر کرنے پر عدالت برہم

منگل 24 نومبر 2020 14:00

سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کے کنٹونمنٹ اسکولوں کے اساتذہ کی مستقلی کے حکم کے خلاف اپیل خارج کردی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 نومبر2020ء) سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کے کنٹونمنٹ اسکولوں کے اساتذہ کی مستقلی کے حکم کے خلاف اپیل خارج کردی۔ پیر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی ۔عدالت عظمیٰ نے وفاقی حکومت کے کنٹونمنٹ اسکولوں کے اساتذہ کی مستقلی کے حکم کے خلاف اپیل خارج کردی،اپیل زائدالمیعاد ہونے کی بنیاد پر خارج کی گئی۔

دوران سماعت حکومت کی جانب سے زائد المیعاد اپیل دائر کرنے پر عدالت برہم ہوگئی ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ حکومت نے تو فیصلے کی کاپی بھی اپیل کی مدت ختم ہونے کے بعد حاصل کی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ حکومتی ادارے زائدالمیعاد اپیلیں دائر کرنے والوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی چیف جسٹس نے کہاکہ کالی بھڑیں اداروں میں رکھیں گے تو پھر خمیازہ بھی بھگتیں، اپیل دائر کرنے میں تاخیر ہوجائے تو پھر عدالتوں میں کیا لینے آتے ہیں اداروں کا نقصان کرنے والوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جاتی ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کوئی نہ کوئی ملا ہوا ہوتا ہے جو فیصلہ آ نے کے بعد دبا لیتا ہے، ایک کلرک حکومت کے اربوں کے کام کو خراب کر دیتا ہے، ہم کارروائی کا حکم دیں گے تو کسی ماتحت پر ساری ذمہ داری ڈال دی جائے گی۔چیف جسٹس نے کہاکہ حکومت اپنا کام نہیں کر رہی تو سپریم کورٹ کیوں کلرکوں کے پیچھے جائے، جس کیس میں سپریم کورٹ نے کارروائی کا حکم دیا وہاں ساری ذمہ داری ماتحت عملے پر ڈال دی جاتی ہے، اداروں کے قانونی معاملات تو افسران کے ذمے ہونا چاہیے کلرکوں کے نہیں، اس اپیل کو بھی تاخیر سے دائر کرنے کے متعلقہ افسران ذمہ دار ہیں، حکومت ہر تیسرا، چھوتھا کیس تاخیر سے دائر کرکے ذمہ عدالت پر ڈال دیتی ہے ۔

عدالت نے کہاکہ حکومت کی درخواست میں کیس تاخیر کی معقول وجہ بیان نہیں کی گئی، اساتذہ کو مستقل کرنے کا ہائیکورٹ فیصلہ برقرار رکھا گیا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں