ڈینیئل پرل قتل کیس معاملہ ،سپریم کورٹ نے ملزمان کی رہائی کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی

فیصلہ معطل نہ ہوا تو سندھ حکومت کو مشکل ہوگی، وکیل سندھ حکومت … عرسے سے اپیل زیر التواء ہیں،پہلے کچھ نہیں ہوا تو اب بھی کچھ نہیں ہوگا، عدالت

بدھ 25 نومبر 2020 13:02

ڈینیئل پرل قتل کیس معاملہ ،سپریم کورٹ نے ملزمان کی رہائی کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے امریکی صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس میں والدین اور سندھ حکومت کی اپیل پر سماعت کے دور ان ملزمان کی رہائی کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔ بدھ کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ڈینیئل پرل کے والدین کے وکیل کی عدم حاضری پر جسٹس مشیر عالم نے کہاکہ ڈینئل پرل کی فیملی کے وکیل مصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔

جسٹس مشیر عالم نے کہاکہ کراچی رجسٹری میں ویڈیو لنک کی سہولت موجود ہے، وکلا کراچی رجسٹری میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوتے رہتے ہیں۔ وکیل سندھ حکومت نے کہاکہ مقدمے کو ایک ہفتے کے لیے ملتوی کرکے فیصلے کو معطل کیا جائے۔ وکیل ملزمان نے کہاکہ ملزمان 19 سال سے جیل میں ہیں۔

(جاری ہے)

وکیل ملزمان نے کہاکہ سندھ ہائی کورٹ نے 2 اپریل کو ڈینیئل پرل قتل کیس کا فیصلہ سنایا۔

وکیل ملزمان نے کہاکہ ملزمان سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے باوجودغیر قانونی حراست میں ہیں۔ وکیل سندھ حکومت نے کہاکہ فیصلہ معطل نہ ہوا تو سندھ حکومت کو مشکل ہوگی۔ جسٹس مشیر عالم نے کہاکہ اتنے عرسے سے اپیل زیر التواء ہیں،پہلے کچھ نہیں ہوا تو اب بھی کچھ نہیں ہوگا۔سپریم کورٹ نے ملزمان کی رہائی کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے تحریری درخواست میں کہاکہ براہ کرم سماعت آئندہ سماعت تک ملتوی کی جائے جس پر عدالت نے کیس کی سماعت دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں