ماضی میں جب اسپیکر قومی اسمبلی کے گھر مذاکرات ہوتے تھے تو وہاں اسٹیبلشمنٹ بھی ہوتی تھی

اپوزیشن اسپیکر کے بلائے گئے اجلاس میں اس لیے نہیں گئی کیونکہ اب درمیان میں وہ لوگ نہیں رہے جو پہلے ہوتے تھے۔ لیگی رہنما خواجہ آصف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 26 نومبر 2020 11:13

ماضی میں جب اسپیکر قومی اسمبلی کے گھر مذاکرات ہوتے تھے تو وہاں اسٹیبلشمنٹ بھی ہوتی تھی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 نومبر 2020ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما خواجہ آصف نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ بتا دی۔ تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم ڈھائی سال اسپیکر قومی اسمبلی کے ساتھ بیٹھے ہیں۔ ہم نے اسپیکر صاحب کے گھر جا کر مذاکرات کیے ہیں۔

ڈھائی سال ہم نے اُن کے ساتھ بھرپور تعاون کیا، اور اُن کا نمک بھی کھایا ہے وہاں پر۔ اسپیکر صاحب کو یا کسی اور کو اس حوالے سے کوئی گلہ نہیں ہونا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جب اسپیکر قومی اسمبلی کے گھر حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات ہوتے تھے تو وہاں اسٹیبلشمنٹ بھی موجود ہوتی تھی۔ وہ بھی اپنا ان پُٹ دیتے تھے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے سینئیر صحافی و اینکر پرسن حامد میر نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج اپوزیشن اسپیکر کے بلائے گئے اجلاس میں نہیں گئی کیونکہ اب درمیان میں وہ لوگ نہیں رہے جو پہلے ہوتے تھے۔

حامد میر نے اپنے پروگرام میں وزیراعظم عمران خان سے چوہدری برادران کی ملاقات کی بھی بات کی اور کہا کہ بالآخر وزیراعظم عمران خان نے چوہدری برادران سے اُن کے گھر جا کر ملاقات کر لی ،یہ ملاقات اس وجہ سے اہم ہے کہ کچھ عرصے سے وزیراعظم اور چوہدری برادران کے مابین تعلقات خراب تھے۔ ابھی پچھلے دنوں وزیراعظم کو کہا گیا کہ اب چوہدری برادران کے ساتھ تعلقات آپ نے خود ہی ٹھیک کرنے ہیں۔

اب ہم آپ مزید آپ کے سہولت کار نہیں بن سکتے۔ لہٰذا عمران خان آخر کار چوہدری شجاعت حسین کے پاس حاضر ہوئے اور ان کی خیریت دریافت کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو چاہئیے کہ دیگر اسٹیک ہولڈرز سے بھی خود ہی بات کریں ، کیونکہ اپوزیشن سے بھی اب اُن کو خود ہی بات کرنا ہو گی اُن کی جگہ کوئی اور بات نہیں کرے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں