بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی،

25 نومبر کو کنٹرول لائن کے باغ سر سیکٹر میں جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں پر احتجاج کیا گیا ، ترجمان دفترخارجہ

جمعرات 26 نومبر 2020 12:39

بھارتی ناظم الامور  کی دفتر خارجہ  طلبی،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 نومبر2020ء) بھارتی ناظم الامور گورو اہلو وآلہ کو دفتر خارجہ طلب کر کے25 نومبر کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل اوسی) کے باغ سر  سیکٹر میں جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا۔ بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 33 سالہ بیگناہ شہری شہید ہوگیا۔

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق  بھارتی ناظم الا مورکو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالہ کیا اور کہا کہ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔ بھارتی  ناظم الامور کو بتایا گیا کہ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت ووقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحا منافی ہے۔

(جاری ہے)

بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ سٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔بھادت نے رواں سال کے دوران 2840 مرتبہ بلا اشتعال  جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں,جس میں 27 بیگناہ شہر ی شہید اور 245 زخمی ہوئے ہیں۔بھارتی ناظم الامور کو آگاہ کیا گیا کہ ایل او سی پر کشیدگی میں اضافے سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم سے عالمی توجہ ہٹا نہیں سکتا۔

بھارت پر زوردیا گیا  کہ وہ دوہزار تین کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کرائے، بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے، ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر اس کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین (یواین ایم او جی آئی پی)کو اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں