او آئی سی کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کے نہ ہونے کی خبریں بھارتی پراپیگنڈا مہم کا حصہ ہیں.پاکستان

اسلامی تعاون تنظیم کئی دہائیوں سے متعدد سمٹ کے ذریعے اور وزرائے خارجہ کے کونسل کی قراردادوں کے ذریعے اس مسئلے کو اٹھارہی ہے.ترجمان دفترخارجہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 26 نومبر 2020 16:56

او آئی سی کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کے نہ ہونے کی خبریں بھارتی پراپیگنڈا مہم کا حصہ ہیں.پاکستان
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 نومبر ۔2020ء) پاکستان نے او آئی سی اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کے نہ ہونے کے بارے میں جاری افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جھوٹا بھارتی پراپیگنڈا اور غلط معلومات پھیلانے کی مہم کا حصہ ہے.

(جاری ہے)

دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کے نہ ہونے کے بارے میں غیر ذمے دارانہ افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، انہوں نے کہا کہ تنظیم کئی دہائیوں سے متعدد سمٹ کے ذریعے اور وزرائے خارجہ کے کونسل کی قراردادوں کے ذریعے اس مسئلے کو اٹھارہی ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ جھوٹا بھارتی پراپیگنڈا اور غلط معلومات پھیلانے کی مہم کا حصہ ہے.

انہوں نے کہا کہث نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کے بعد او آئی سی اس معاملے پر سرگرم رہی ہے. انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے او آئی سی رابطہ گروپ نے گزشتہ 15 مہینوں میں تین بار ملاقات کی ہے اور اس کی آخری نشست رواں سال جون میں وزرائے خارجہ کی سطح پر ہوئی تھی انہوں نے کہا کہہ اس اجلاس میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غیرقانونی کارروائیوں کو بند کرے اور غیرقانونی طور پر مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو روکے.

انہوں نے کہا کہ نائیجر میں وزرائے خارجہ کا کونسل 5 اگست 2019 کے بھارت کی غیر قانونی اور یکطرفہ کارروائیوں کے بعد اس طرح کی پہلی نشست ہے انہوں نے کہا کہ توقع کی جارہی ہے کہ سیشن مسئلہ کشمیر پر اپنی بھر پور حمایت کا اعادہ کرے گا زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ میں اس بات کی تصدیق کروں گا کہ جموں وکشمیر تنازع او آئی سی کے ایجنڈے میں طویل عرصے سے ایک موضوع رہا ہے.

متحدہ عرب امارات کی ویزا پالیسی میں تبدیلی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے اور ہم اس سلسلے میں باقاعدگی سے رابطے میں ہیں انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی حقیقت نہیں کہ ویزا معطلی کے اقدام کے پیچھے سیکورٹی وجوہات تھیں ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کے اصولی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کا معاملہ زیر غور نہیں.

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس قسم کی افواہیں موصول ہوئی ہیں کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے والا ہے لیکن پاکستان کے اصولی موقف میں کوئی تبدلی نہیں آئی انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان واضح کر چکے ہیں کہ جب تک فلسطینی آباد کاری ایسا حل پیش نہیں کیا جاتا جس پر فلسطینی عوام بھی مطمئن ہوں، پاکستان اس وقت تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا.

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پائیدار امن کے لیے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کی قراردادوں کے مطابق دوریاستی حل ضروری ہے جس میں 1967 سے پہلے کے اصول کے مطابق قائم ہوں اور ایک آزاد فلسطینی ریاست ہو جس کا دارالحکوت القدس شریف ہو دفتر خارجہ کے ترجمان نے 5اگست 2019 کو بھارت کے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدام کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں 497 دن سے جاری غیرانسانی محاصرے، مواصلات کی بندش، میڈیا بلیک آﺅٹ اورمعصوم کشمیریوں کے ساتھ جاری ظالمانہ رویے پر بھی عالمی برادری سے توجہ دینے کا مطالبہ کیا.

انہوں نے کہا کہ صرف نومبر کے مہینے میں بھارتی فوج نے 14 عصوم کشمیریوں کا نام نہاد سرچ آپریشن میں قتل کردیا جبکہ گزشتہ ایک سال کے دوران 300 سے زائد معصول کشمیری نوجوانوں کا مورائے عدالت جھوٹے انکاو¿نٹرز میں قتل کیا جا چکا ہے پاکستان نے معصوم کشمیریوں کے مورائے عدالت قتل پر عالمی برادری سے شفاف اور آزادانہ تحقیقات کا مطابہ کیا. پاکستان نے بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ جاری ناروا سلوک پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حال ہی میں بھارتی ریاست بہار میں مسلمان لڑکی کو زندہ جلانے کی شدید مذمت کی زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی وزیر اعظم اور وزارت خارجہ کی جانب سے پاکستان پر عائد دہشت گردی کی اسپانسرشپ کے الزام کو تد کرتے ہوئے اسے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی سے ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیا.


اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں