بھارت متنازع موجودہ آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے سے باز رہے، اوآئی سی کا مطالبہ

اوآئی سی کا مسئلہ کشمیر کی مستقل حمایت کے اصولی مئوقف کا اعادہ، اوآئی سی نے اسلامو فوبیا پر بھی پاکستان کی قرارداد متفقہ منظورکرلی۔ اوآئی سی وزرائے خارجہ کی کونسل نیامے کا اعلامیہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 29 نومبر 2020 21:37

بھارت متنازع موجودہ آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے سے باز رہے، اوآئی سی کا مطالبہ
نیامی/ اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 نومبر2020ء) اوآئی سی نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت متنازع علاقے کے موجودہ آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے سے باز رہے، اوآئی سی نے مسئلہ کشمیر کی مستقل حمایت کے اصولی مئوقف کا اعادہ کیا ہے، اوآئی سی نے اسلامو فوبیا پر بھی پاکستان کی قرارداد متفقہ منظور کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اوآئی سی وزرائے خارجہ کی کونسل نیامے کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بھارت متنازع علاقے کے موجودہ آبادیاتی ڈھانچےکو تبدیل کرنے سے باز رہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اعلامیہ میں جموں وکشمیر تنازع سے متعلق اوآئی سی کے اصولی موقف کا اعادہ کیا۔ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر پر اوآئی سی کے مئوقف کی وضاحت کی گئی۔

(جاری ہے)

اعلامیہ میں مسئلہ کشمیر شامل کرنا اوآئی سی کا مسئلہ کشمیرکی مستقل حمایت کا عکاس ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اوآئی سی اجلاس میں بھارت کی یک زبان سے تنبیہ کی گئی ہے۔

اسلامو فوبیا پر ہماری قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اوآئی سی کا اگلا اجلاس پاکستان میں ہوگا۔مزید برآں آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے اسلامی تعاون تنظیم وزرائے خارجہ کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے منظور کی جانے والی مئوثر اور جامع قرار داد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قرار داد کی منظوری اور کانفرنس کے اعلامیے میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم کے تفصیلی تذکرے نے مودی حکومت کی منفی خواہشات پر پانی پھیر دیا ہے۔

نائیجر کے شہر نیامے میں اسلامی وزرائے خارجہ کونس کے سینتالیسویں اجلاس میں کشمیری وفد کی قیادت کرتے ہوئے شرکت کرنے کے بعد اسلام آباد پہنچنے پر اپنے ایک بیان میں صدر سردار مسعود خان نے اسلامی تعاون تنظیم اور اس کے تمام رکن ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی نے ہمیشہ تنازعہ کشمیر کو امت مسلمہ کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں اورکشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور تنظیم آج بھی اپنے اس اصولی موقف پر قائم ودائم ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے اعلامیے میں بھارتی مظالم کی جو تفصیلات شامل کی گئی ہیں وہ کشمیری وفد نے اور انہوں نے کانفرنس سے اپنے خطاب میں فراہم کی تھی اور ان تفصیلات کو حتمی اعلامیے کا حصہ بنانے پر ہم اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل اور تمام رکن ممالک کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔ دنیا میں مختلف علاقوں میں اسلام اور مسلمانو ں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت اور اسلامو فوبیا پر اسلامی تعاون تنظیم کی تشویش کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ ہم نے اسلامی وزرائے خارجہ کو نجی طور پر اور کانفرنس سے خطاب میں یہ واضح کیا کہ اسلامو فوبیا کی سب سے بدترین شکل بھارت اور مقبوضہ کشمیر کے اندر دیکھی جا سکتی ہے جہاں ہندو انتہا پسند مسلمانوں کو اُن کے دین، عقیدے اور تہذیب کی وجہ سے نہ صرف حقارت سے دیکھتے ہیں بلکہ وہ پورے بھارت اور جنوبی ایشیاء سے مسلمانوں کا قلع قمع کرنے اور اسلامی تہذیب کی تمام علامتوں کو مٹانے کی منصوبہ بندی کیے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوتوا کے پرچارک مودی اور اُن کے ہم خیال فسطائی سوچ رکھنے والوں کو مسلم دنیا کے اندر بے نقاب کرنے کی جتنی ضرورت اس وقت ہے وہ پہلے کبھی نہیں تھی اور اس مقصد کے لئے پوری دنیا میں بالعموم اور مسلم دنیا میں بالخصوص ایک منظم مہم چلانے کی ضرورت ہے تاکہ بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں