سپریم کورٹ نے قتل کے مقدمے میں ملزم خادم حسین کو 14 سال بعد بری کردیا

پیر 30 نومبر 2020 14:33

سپریم کورٹ نے قتل کے مقدمے میں ملزم خادم حسین کو 14 سال بعد بری کردیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2020ء) سپریم کورٹ نے قتل کے مقدمے میں ملزم خادم حسین کو 14 سال بعد بری کردیا۔ پیر کو کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 5 رکنی شریعت اپیلٹ بینچ نے کی،ملزم پر 10 سالہ بچے کو اغواء کر کے زیادتی کے بعد قتل کرنے کا الزام تھا،ملزم کو ٹرائل کورٹ نے تینوں جرائم میں 3 مرتبہ سزائے موت سنائی تھی،شریعت کورٹ نے بھی ملزم کی سزائے موت کو برقرار رکھا تھا۔

(جاری ہے)

وکیل اکرم گوندل نے کہاکہ میرے موکل کو ایف آئی آر میں نامزد نہیں کیا گیا، میرے موکل کیخلاف گرفتاری کے بعد شواہد بنائے گئے۔سپریم کورٹ نے ٹھوس شواہد نہ ہونے پر ملزم کو بری کر دیا۔ عدالت نے کہاکہ استغاثہ کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ یاد رہے کہ 10 سالہ بچے مدثر اعظم کو 2006 میں راولپنڈی کے تھانہ بنی کی حدود سے اغوا کیا گیا تھا،مدثر کی لاش اسلام آباد کے علاقے تھانہ گولڑہ کی حدود سے برآمد ہوئی تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں