جنوبی پنجاب میں پیپلزپارٹی کا اہم ترین سیاسی کارڈ

آصفہ بھٹو کو جیالوں کو میدان عمل میں لانے کے لیے لانچ کیا گیا ہے . ماہرین

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 1 دسمبر 2020 12:22

جنوبی پنجاب میں پیپلزپارٹی کا اہم ترین سیاسی کارڈ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم دسمبر ۔2020ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدری منظور حسین نے کہا ہے کہ اگر آصف زرداری نااہل ہوئے تو آصفہ بھٹو ان کی جگہ الیکشن لڑیں گی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصفہ بھٹو کو گزشتہ روز لانچ نہیں کیا گیا وہ پہلے سے ہی سیاست میں ہیں. چوہدری منظور حسین نے کہا کہ آصفہ نے مختصرتقریر کی کیوںکہ بلاول نے ویڈیو تقریر کرنی تھی جو کہ تکنیکی مسائل کے سبب نہیں ہو سکی انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی سیاست میں لیکن آگے آنے میں انہیں وقت لگے گا .

(جاری ہے)

ادھر سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ آصفہ بھٹو کو متبادل قیادت کے طور پر تیار کیا جارہا ہے اور ملتان میں انہوں نے جنوبی پنجاب میں جہاں پیپلزپارٹی کی پوزیشن کمزور ہوچکی ہے جیالوں کو دوبارہ میدان عمل میں لانے کے لیے اپنی والداہ بے نظیر بھٹو کی شال اور ان جیسا لباس زیب تن کیا. آصفہ بھٹو نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے 30 نومبر کو پنجاب کے شہر ملتان میں ہونے والے جلسے سے اپنا پہلا بڑا سیاسی خطاب کیا جس پر نہ صرف سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے بلکہ قومی ذرائع ابلاغ میں بھی یہ معاملہ زیربحث ہے کہ کیا پیپلزپارٹی اپنا آخری کارڈ استعمال کرنے جارہی ہے؟.

بے نظیر بھٹوکے قتل کے بعد سے یہ معاملہ زیربحث رہا ہے کہ پیپلزپارٹی بے نظیر بھٹو کے بچوں میں سے کسی کو ان کے خون آلود کپڑوں کے ساتھ میدان عمل میں اتارے گی تو اس کا ردعمل کیا آئے گا اس پر ممتازتجزیہ نگار اور پیپلزپارٹی کے حامی سمجھے جانے والے سید عباس اطہر شاہ (مرحوم )نے اپنے ایک کالم میں کہا تھا کہ ”یقینی طور پر اس دن قیامت برپا ہوجائے گی جس دن محترمہ بے نظیر کے خون آلود کپڑوں کے ساتھ ان کا کوئی بچہ میدان عمل میں آیا“عباس اطہر مرحوم اور دیگر سنیئرصحافیوں کا خیال تھا کہ بے نظیر بھٹو نے بختاور بھٹو کو سیاسی میدان کے لیے تربیت دی ہے کیونکہ اس وقت نہ صرف بلاول تعلیم حاصل کررہے تھے بلکہ یہ بھی کہا جارہا تھا کہ انہیں سیاست میں دلچسپی نہیں ہے تاہم بلاول کے بھرپورطریقے سے سیاسی میدان میں اترنے سے سارے تجزیئے دھرے کے دھرے رہ گئے تھے.

اب آصفہ بھٹو کی اپنی والداہ کی شال کے ساتھ سیاسی میدان میں آمد نے نئی بحث چھیڑدی ہے بلاول بھٹو زرداری نے کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے پر ملتان کے جلسہ سے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کیا تاہم آصفہ بھٹو زرداری پی ڈی ایم کے جلسے میں نیلے رنگ کا  پہن کر شریک ہوئیں اور جب انہوں نے جلسے سے خطاب ہی نہیں کیا تھا تب بھی سوشل میڈیا پرملتان پہنچنے کی ان کی تصاویر کو شیئر کرکے انہیں والدہ بینظیر بھٹو سے مشابہہ قرار دیا گیا.

آصفہ بھٹو زرداری کی ملتان آمد اور جلسے سے خطاب سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بھی رہا اور سیاستدانوں سے لے کر صحافیوں اور عام سوشل میڈیا صارفین نے بھی انہیں اپنی والدہ کا نیا جنم قرار دیا‘یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ اگرچہ آصفہ بھٹو زرداری نے 2018 کے عام انتخابات کے دوران بھی پیپلز پارٹی کے انتخابی مہم میں شرکت کی تھی اور انہوں نے پنجاب اور سندھ کے مختلف شہروں میں ہونے والے انتخابی جلسوں میں شرکت کی تھی، تاہم انہوں نے وہاں خطاب نہیں کیا تھا.

ماہرین کا کہنا ہے کہ ملتان میں آصفہ بھٹو کا خطاب پیپلزپارٹی کی سیاسی موو ہے ایک زمانے میں جنوبی پنجاب کو پیپلزپارٹی کا گڑھ سمجھاجاتا تھا مگر گزشتہ دو انتخابات میں پیپلزپارٹی کو جنوبی پنجاب میں ایک بڑا ڈینٹ پڑا ہے اور اس کے کئی اہم راہنماءپارٹی کو چھوڑ کر نون لیگ یا تحریک انصاف میں چلے گئے آصفہ بھٹو کے بارے میں پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نہ صرف وہ پی ڈی ایم کے جلسوں میں شریک ہونگی بلکہ جلد وہ پنجاب میں پیپلزپارٹی کے ورکرزکنونشنزسے بھی خطاب کریں گی.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں