لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کے صدر جسٹس جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کے نتیجہ میں قومی کمیشن نے 30 نومبر 2020 تک2 478 کیسز نمٹادئیے

بدھ 2 دسمبر 2020 15:03

لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کے صدر جسٹس جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کے نتیجہ میں قومی کمیشن نے 30 نومبر 2020 تک2 478 کیسز نمٹادئیے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2020ء) لاپتہ افراد کےلئے قائم قومی کمیشن نے 30نومبر 2020 تک 4782 کیسز نمٹا دیئے۔ لاپتہ افراد کے لئے قائم قومی کمیشن کے صد ر جسٹس جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کے نتیجہ میں ےہ نماےاں کامےابی حاصل ہوئی ۔ لاپتہ افراد کمیشن کے سیکرٹری کی جانب سے جاری کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2020کے دوران 23ئے کیس لاپتہ افراد کےلئے قائم قومی کمیشن کو موصول ہوئے ۔

جس کے بعد جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد سے متعلق کیسز کی تعداد مجموعی طور پر 6854 ہوگئی۔ جن میںسے قومی کمیشن نے 30نومبر 2020 تک4782 مجموعی لاپتہ افراد کے کیسز نمٹا دیئے ہیںاور اس وقت لاپتہ افراد کی تعداد 2072ہے جو کہ لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کی بڑی کامیابی ہے۔مزید بر آں باقی ماندہ لا پتہ افراد کے بارے میں معلومات کے اکٹھی کی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

لاپتہ افراد کےلئے قائم قومی کمیشن میں سماعتیںوفاقی حکومت متعلقہ صوبائی حکومتوں کی لاک ڈاو¾ن کے حوالے سے پالیسی کے جائزہ کے بعد قانون کے مطابق کی جائیںگی تاکہ کرونا سے بچاﺅکے لئے تمام حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے ۔ لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کی طرف سے 30نومبر2020 تک4782 لاپتہ افراد کے کیسز نمٹانے اور ان کی بحفا ظت گھروں کو واپسی یقینی بنانے پر قومی کمیشن کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال اورلاپتہ افراد کے قومی کمیشن کے دیگر معززممبران نے نہ صرف لاپتہ فرد کی فیملیز کا موقف ذاتی طور پر سنا بلکہ ان کی جلد از جلد بازیابی کے لئے کوششیں بھی کیں۔

لاپتہ افراد کے کمیشن کے چئیرمین کی حیثیت سے جسٹس جاوید اقبال اپنے عہدے کی تنخواہ نہیں لیتے اورنہ ہی سرکاری وسائل استعمال کرتے ہیں بلکہ لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کے صدر کی حیثیت سے کام کرنے کواپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں