کونسا حساب ہے کہ ہم نے خرچہ کم کیا اور نقصان زیادہ کر دیا، شاہدخاقان کے اسکول جانا چاہوں گا ، ندیم بابر

جمعہ 4 دسمبر 2020 00:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2020ء) معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے کہا ہے کہ وہ کون ساحساب ہے کہ ہم نے خرچہ کم کیا اور نقصان زیادہ کر دیا، میں بھی شاہدخاقان کے اسکول جانا چاہوں گا جہاں یہ حساب سمجھایا جاتا ہے۔ ایک انٹرویومیں ندیم بابر نے کہا کہ مارکیٹ میں چل رہا ہے کہہ رہے ہیں 122ارب روپیکا نقصان کر دیا ہم نی57ارب کے کارگو خریدے اور کہا جا رہا ہے ،122ارب کانقصان کر دیا۔

ندیم بابر نے کہا کہ کہ وہ کون ساحساب ہے کہ ہم نے خرچہ کم کیااورنقصان زیادہ کردیا، میں بھی شاہدخاقان کیاسکول جانا چاہوں گا جہاں یہ حساب سمجھایا جاتا ہے، آج ڈالر مہنگا مل رہا ہے تو ایڈوانس بکنگ کون کریگا جبکہ گرمیوں میں سستاہوگا، کوئی بھی ملک ایڈوانس بکنگ ڈالرکی قدردیکھتے ہوئے نہیں کرتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ایل این جی اس وقت تک نہیں منگوا سکتے جب تک خریدارنہ ہوں، ایل این جی کو سیاسی ایشو کے طور پر اپنے مفاد کیلئے استعمال کیاگیا، ایل این جی کیلئے وہ ڈیمانڈہونی چاہیے جوپوری قیمت اداکرسکے۔

ندیم بابر نے کہاکہ پوری دنیا میں ایل این جی سسٹم جہاں لگاوہاں اسٹوریج بھی بنائی گئی ہماریہاں ایل این جی اسٹوریج پرکوئی توجہ نہیں دی گئی تھی، قانونی ادارے طے کریں ایل این جی غیرقانونی پروجیکٹ تھاتوختم ہو سکتا ہے، ایل این جی ٹرمینل معاملے پر3مرتبہ سی سی آئی میں لیکرگئے ہیں جہاں سندھ حکومت معاملے کی مخالفت کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں