سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت سینٹ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس

ریڈیو پاکستان کے ملازمت سے فارغ کئے جانے والے ملازمین کے مسئلے پر بریفنگ دی گئی پی بی سی مالی مسائل کا شکار ہے کنٹریکٹ کے ملازمین کو فارغ کیا گیا، 749 ملازمین ضرورت کے تحت رکھے گئے تھے،انکی تنخواہوں کا بجٹ بھی نہیں تھا، سیکرٹری اطلاعات ۔تنخواہوں اور پینشن کے مسائل ہیں۔ حکام کا کہنا تھا کچھ ملازمین پہلے سے کام کرنے والے ملازمین کے رشتہ دار تھے، ڈی جی ریڈیو پورے میکنزم کو دیکھنے کی ضرورت ہے، متاثرین کو بھی سنیں گے،اس مسلے کو تفصیل سے دیکھا جائے گا، ہم نے سمارٹ ریڈیو کی طرف جانا ہے، چیئرمین کمیٹی

جمعہ 15 جنوری 2021 22:05

سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت سینٹ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جنوری2021ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس سینیٹر فیصل جاوید اجلاس کی صدارت میں ہوا ۔ اجلاس میں سینیٹر مولانا عطا الرحمن ، رخسانہ زبیری اور سجاد حسین طور ی، روبینہ خالد ، بہرہ مند تنگی شریک ہوے ۔ اجلاس میں ریڈیو پاکستان کے ملازمت سے فارغ کئے جانے والے ملازمین کے مسئلے پر بریفنگ دی گئی ۔

سیکریٹری اطلاعات نے اس موقع پر کہا پی بی سی مالی مسائل کا شکار یے۔ کنٹریکٹ کے ملازمین کو فارغ کیا گیا۔ 749 ملازمین تھے۔ضرورت کے تحت رکھے گئے تھے۔انکی تنخواہوں کا بجٹ بھی نہیں تھا۔ ڈی جی ریڈیو نے اس موقع پر کہا تنخواہوں اور پینشن کے مسائل ہیں۔ حکام کا کہنا تھا کچھ ملازمین پہلے سے کام کرنے والے ملازمین کے رشتہ دار تھے۔

(جاری ہے)

چئرمین کمیٹی کا اس موقع پر کہنا تھا پی بی سی کے پاس کوئی مانیٹرنگ نظام ہی موجود نہیں جو ملازمین پر نظر رکھ سکے۔

انہوں نے سوال اٹھایا جنکو نکالا گیا وہ اپنا گھر کیسے چلائیں ۔ ڈی جی ریڈیو نے اس موقع پر کہا ری ہایرنگ کی سہولت رکھی ہوئی ہے۔ سینیٹر رخسانہ زبیری نے کہا جو حالات ہیں اس میں اس طرح کا فیصلہ ٹھیک نہیں۔ ۔ چئرمین کمیٹی نے کہا پورے میکنزم کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ چئرمین کمیٹی نے کہا متاثرین کو بھی سنیں گے۔اس مسلے کو تفصیل سے دیکھا جائے گا۔

چئرمین کمیٹی نے کہا ہم نے سمارٹ ریڈیو کی طرف جانا ہے۔ حکام کا کہنا تھا پی سی ون پلاننگ کمیشن میں جمع کروادیا ہے۔ چئرمین کمیٹی کا کہنا تھا اگر سمارٹ ریڈیو کی طرف جانا ہے تو اتنی بڑی بلڈنگ رکھنے کی کیا ضرورت ہے۔اگلے اجلاس میں ملازمین کے نمائندوں کو دعوت دیدی گئی ۔چئرمین کمیٹی ہاییرنگ اور ملازمت سے فارغ کرنے کا طریق? کار کمیٹی کے ساتھ شیئر کیا جائے۔

چئرمین کمیٹی کا کہنا تھا بڑی عمارتوں کے بارے میں بتایا جا? کہ انکا پلان کیا ہے۔ رخسانہ زبیری نے کہا ہم ایک بدلی ہوئی دنیا میں رہ رہے ہیں۔ بہرہ مند تنگی نے کہا جو فہرست پی ٹی وی نے دی اس میں کچھ نام شامل نہیں۔ انہوں نے کہا پندرہ پندرہ لاکھ کی تنخواہیں دی جا رہی ہیں۔ سیکریٹری اطلاعات نے اس پر کہا پرانے بورڈ نے فیصلہ کیا تھان۔ نئے بورڈ نے بینچ مارک طے کیا۔

بہرہ مند تنگی سالہا سال سے ملازمین کام کر رہے ہیں انکو کوئی نہیں پوچھتا۔انہوں نے کہا دو کروڑ پر کمپنی ہایر کیا گیا کہ وہ ملازمین کی جانچ پڑتال کرے۔ سیکریٹری اطلاعات نے کہا پی بی سی اور پی ٹی وی دونوں اوور سٹاف ہیں۔ چئرمین کمیٹی پی ٹی وی ریاست کا ایک اہم ادارہ ہے۔ چئرمین کمیٹی نے کہا آرٹ ، کلچر اور ٹیلنٹ کو بچانے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ سینیٹر روبینہ خالدپی ٹی وی کا مقصد کردار سازی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں