حریم شاہ نہیں یہ کوئی اور ہے ، مفتی عبدالقوی نے تھپڑ مارنے والی لڑکی کا نام بتا دیا

حریم شاہ کی سیکرٹری عائشہ نے مجھے تھپڑ مارا جب کہ وہ خود پیچھے کھڑی ویڈیو بنا رہی تھی، اس تمام معاملے پر خاص طور پٹھان قوم بہت مشتعل ہے اور کارروائی چاہتی ہے۔ مفتی عبدالقوی کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 19 جنوری 2021 12:03

حریم شاہ نہیں یہ کوئی اور ہے ، مفتی عبدالقوی نے تھپڑ مارنے والی لڑکی کا نام بتا دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 جنوری2021ء) گذشتہ شام سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کررہی تھ جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مار رہی ہے، جس پروہ اچانک ہڑ بڑا اٹھتے ہیں۔ مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مارنے والی خاتون کے حوالے سے چہ مگوئیوں کا سلسلہ جاری تھا کہ اب حریم شاہ نے خود ہی اعتراف کرلیا ہے کہ انہوں نے ہی مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مارا ہے۔

انہوں نے مفتی عبدالقوی کو تھپڑ کیوں مارا ہے، اس حوالے سے انہوں نہیں بتایا البتہ کہا ہے کہ جلد ہی سب کو جواب مل جائے گا ۔ ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے مفتی قوی کو تھپڑ مارنے کی تصدیق کی۔ اپنی پوسٹ میں حریم شاہ نے کہا کہ انہوں نے ہی تھپڑ مارا ہے اور کیوں مارا ہے اس کا جواب جلد سب کو مل جائے گا۔

(جاری ہے)

۔اسی متعلق گفتگو کرتے ہوئے مفتی عبدالقوی کا کہنا ہے کہ ٹی وی والوں نے مجھے ایک مارنگ شو کے لیے بلایا۔مجھے کراچی ائیرپورٹ سے جو گاڑی لینے آئی اس میں حریم شاہ اور ان کی سیکرٹری عائشہ موجود تھیں۔میں ان کی گاڑی میں بیٹھنے کی بجائے اپنے دوست کی گاڑی میں بیٹھا۔مجھے خواتین نے کھانے کی پیشکش کی تو میں نے کہا کہ آپ کلمہ طیبہ پڑھیں، مجھے آپ پر یقین نہیں ہے۔

انہوں نے کلمہ پڑھا اور مجھے بہت شاندار کھانا کھلایا۔کمرے میں بیٹھ کر میں چائے پی رہا تھا جہاں منیجر بھی موجود تھا،اچانک حریم شاہ کی سیکرٹری آئی اور مجھے تھپڑ مارا،اس موقع پر حریم شاہ تصویر بنا رہی تھی۔میں نے کلمے پر اعتماد کیا لیکن سانپ سانپ رہتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حریم شاہ نے سب پیسوں اور سستی شہرت کے لیے کیا۔ان کو معلوم ہے کہ مفتی قوی کے ساتھ بنائی گئی ہر ویڈیو اور تصویر وائرل ہو جاتی ہے، اس لیے ان کی کوشش ہوتی ہے کہ میرے ساتھ ویڈیوز اور تصاویر بنائی جائے۔

حریم شاہ کے خلاف قانونی کارروائی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پٹھان قوم اس معاملے پر بہت مشتعل ہیں لیکن میں نے انہیں کہا ہے کہ یہ معاملہ اللہ پر چھوڑ دو لیکن وہ قانونی کارروائی چاہتے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں