وینا ملک کے بچوں کی تحویل کا معاملہ‘عدالت نے 2 وزارتوں سے جواب طلب کرلیا

وکلا کے دلائل سننے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کا وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو تحریری جوابات 4 فروری تک جمع کروانے کا حکم بشیر خٹک اور وینا ملک نے 2013 میں شادی کی تھی اور دونوں کے درمیان 2017 میں طلاق ہوگئی تھی۔دونوں کو دو بچے ہیں

منگل 19 جنوری 2021 12:22

وینا ملک کے بچوں کی تحویل کا معاملہ‘عدالت نے 2 وزارتوں سے جواب طلب کرلیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2021ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے اداکارہ وینا ملک کے سابق شوہر کی جانب سے دائر کردہ درخواست کے بعد وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ سے جواب طلب کرلیا۔ رپورٹ کے مطابق وینا ملک کے سابق شوہر اسد خٹک کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی۔

دوران سماعت اسد خٹک کے وکلا نے عدالت کو آگاہی دی کہ بشیر خٹک 5 سالہ امل اور 6 سالہ ابراہم کے والد ہیں اور مذکورہ دونوں بچے امریکی شہریت بھی رکھتے ہیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ بشیر خٹک اور ان کی سابق اہلیہ زاہدہ ملک المعروف وینا ملک کے درمیان متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی کی ایک عدالت میں ازدواجی مسائل سے متعلق ایک کیس تاحال زیر سماعت ہے۔

(جاری ہے)

بشیر خٹک کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ دبئی کی مذکورہ عدالت نے 4 اپریل 2018 کو احکامات جاری کیے تھے کہ ان کے بچوں کو دبئی کی حدود سے باہر نہیں لے جایا جا سکتا۔درخواست گزار کے وکلا نے عدالت میں الزام عائد کیا کہ وینا ملک نے دبئی میں موجود قونصل خانے کے عملے کے تعاون سے غیر قانونی طور پر ان کے دونوں معصوم بچوں کو پاکستان منتقل کیا۔وکلا نے عدالت سے درخواست کی کہ دبئی میں موجود پاکستانی قونصل خانے کے ارکان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

بشیر خٹک کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو اپنے تحریری جوابات آئندہ ماہ 4 فروری تک جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔خیال رہے کہ بشیر خٹک اور وینا ملک نے 2013 میں شادی کی تھی اور دونوں کے درمیان 2017 میں طلاق ہوگئی تھی۔دونوں کو دو بچے ہیں، جو اس وقت وینا ملک کے پاس پاکستان میں موجود ہیں۔

بشیر خٹک گزشتہ کچھ عرصے سے دعویٰ کرتے آ رہے ہیں کہ بچوں کی تحویل ان کے پاس ہے اور دبئی کی عدالت نے احکامات جاری کر رکھے ہیں کہ ان کے بچوں کو دبئی کی حدود سے باہر نہیں لے جایا جا سکتا۔تاہم ساتھ ہی وہ الزام عائد کرتے آ رہے ہیں کہ وینا ملک نے دبئی میں موجود پاکستانی قونصل خانے کی مدد سے بچوں کو دبئی سے پاکستان اسمگل کیا۔دوسری جانب وینا ملک کا دعویٰ ہے کہ پاکستانی عدالت نے بچوں کی تحویل ان کے سپرد کر رکھی ہے۔

دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف جھوٹے الزامات لگانے پر ایک دوسرے کو ہرجانے کے نوٹس بھی بھجوا رکھے ہیں جب کہ وینا ملک نے لاہور کی عدالت میں سابق شوہر کے خلاف ایک ارب ہرجانے کی درخواست بھی دائر کر رکھی ہے۔وینا ملک کا دعویٰ ہے کہ 25 ستمبر 2019 کو راولپنڈی کے فیملی جج افضال احمد ثاقب نے بچوں کی تحویل ان کے سپرد کی تھی، تاہم بشیر خٹک کا دعویٰ ہے کہ دبئی کی عدالت نے بچوں کو دبئی میں ہی رکھنے کا حکم دیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں