وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

انٹرنیشنل سکوک کے لین دین ،چائنہ کی مارکیٹ میں جاری پانڈا بانڈز سے حاصل شدہ منافع پر ٹیکس چھوٹ ،پبلک سیکٹر کمپنیزرولز 2013 کے تحت علی مہد ی کی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ڈویلپمنٹ فنڈ لمیٹڈ تقرری ،پی ایس او کے زیر انتظام تمام درجوں کی ملازمت پر پاکستان ایسینشنل سروسز ایکٹ 1952 کے اطلاق میں 6ماہ تک توسیع ،پاور ڈویژن کے تحت تشکیل شدہ کور کمیٹی کے ممبران کو رینٹل پاور پروجیکٹ میں تحقیقات کی روشنی میں ملک کو مالی نقصان سے بچانے بارے خدمات پر مالی ایوارڈ دینے ،وزارت برائے بحری امور کے تحت کراچی ڈوک لیبر بورڈ کے ممبران کی نامزدگی ،پاور ڈویژن کے تحت نیشنل ٹرانسمشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل ،وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈنیشن کو صحت سہولت پر وگرام کی ڈیٹا تصدیق کے ضمن میں نادراسے براہ راست پانچ سالہ معاہدہ کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی کرونا کے دوران حکومتی دانشمندانہ حکمت عملی، سمارٹ لاک ڈائون کی پالیسی ،تعمیرات و مینوفیچرنگ سیکٹر میں فیصلہ سازی سے 2 کروڑ آبادی کی آمدنی بحال ہوئی ، نومبر 2020 میں بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ میں 14.5فیصد اضافہ ہوا جوگزشتہ 12سالوں میں سب سے زیادہ ہے،سول سروس کے رولز میں حالیہ دور کے تقاضوں، شفافیت، کارکردگی،احتساب کو پیش نظر رکھ کر اصلاحات کی گئی ہیں، وفاقی کابینہ کو آگاہی وزیراعظم کی کورونا صورتحال میں این سی او سی،وزارت خزانہ ،احساس پروگرام کے تحت مستحقین میں کیش گرانٹس کی بروقت ،شفاف طریقے سے تقسیم کی حوصلہ افزائی حکومت نے کمزور اور سب سے زیادہ متاثر ہونے والے طبقات کو مد نظر رکھتے ہوئے لاک ڈائون بارے متوازن حکمت عملی اپنائی جس کا محور غریب او ر دیہاڑی دار طبقہ تھا،ملک میں مکمل لاک ڈائون کردیا جاتا تو بھیانک نتائج مرتب ہوسکتے تھے،عمران خان

منگل 19 جنوری 2021 23:41

وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2021ء) وفاقی کابینہ نے انٹرنیشنل سکوک کے لین دین ،چائنہ کی مارکیٹ میں جاری پانڈا بانڈز سے حاصل شدہ منافع پر ٹیکس چھوٹ ،پبلک سیکٹر کمپنیزرولز 2013 کے تحت علی مہد ی کی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ڈویلپمنٹ فنڈ لمیٹڈ تقرری ،پی ایس او کے زیر انتظام تمام درجوں کی ملازمت پر پاکستان ایسینشنل سروسز (مینٹینس)ایکٹ 1952 کے اطلاق میں 6ماہ تک توسیع ،پاور ڈویژن کے تحت تشکیل شدہ کور کمیٹی کے ممبران کو رینٹل پاور پروجیکٹ میں تحقیقات کی روشنی میں ملک کو مالی نقصان سے بچانے بارے خدمات پر مالی ایوارڈ دینے ،وزارت برائے بحری امور کے تحت کراچی ڈوک لیبر بورڈ کے ممبران کی نامزدگی ،پاور ڈویژن کے تحت نیشنل ٹرانسمشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل ،وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈنیشن کو صحت سہولت پر وگرام کی ڈیٹا تصدیق کے ضمن میں نادراسے براہ راست پانچ سالہ معاہدہ کرنے کی منظوری دیدی ہے جبکہ وفاقی کابینہ کو بتایا گیا ہے کہ کرونا کے دوران حکومت کی دانشمندانہ حکمت عملی، مکمل لاک ڈائون کی بجائے سمارٹ لاک ڈائون کی پالیسی ،تعمیرات و مینوفیچرنگ سیکٹر میں فیصلہ سازی کی بدولت2کروڑ آبادی کی آمدنی بحال ہوئی ، نومبر 2020 میں بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ میں 14.5فیصد اضافہ ہوا جوگزشتہ 12سالوں میں سب سے زیادہ ہے،سول سروس کے رولز میں حالیہ دور کے تقاضوں، شفافیت، کارکردگی،احتساب کو پیش نظر رکھتے ہوئے اصلاحات کی گئی ہیں، وزیراعظم عمران خان نے کورونا کی صورتحال میں این سی او سی،وزارت خزانہ ،احساس پروگرام کے تحت مستحقین میں کیش گرانٹس کی بروقت ،شفاف طریقے سے تقسیم کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کمزور اور سب سے زیادہ متاثر ہونے والے طبقات کو مد نظر رکھتے ہوئے لاک ڈائون بارے متوازن حکمت عملی اپنائی جس کا محور غریب او ر دیہاڑی دار طبقہ تھا،ملک میں مکمل لاک ڈائون کردیا جاتا تو بھیانک نتائج مرتب ہوسکتے تھے۔

(جاری ہے)

منگل کو وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ وزیر منصوبہ بندی نے کابینہ کو وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے حال ہی میں کئے جانے والے سروے کی بنیاد پر کورونا وبا کے اثرات کے نتائج پر بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ اپریل میں تقریبا 2کروڑ آبادی کی آمدنی تقریبا ختم ہوچکی تھی، حکومت کی دانشمندانہ حکمت عملی، مکمل لاک ڈائون کی بجائے سمارٹ لاک ڈائون کی پالیسی اور تعمیرات و مینوفیچرنگ سیکٹر میں فیصلہ سازی کی بدولت2کروڑ آبادی کی آمدنی بحال ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کے بروقت فیصلے کی بدولت چندماہ کے عرصے میں تقریبا 95فیصد افراد جن کا روزگار ختم ہوچکا تھا بحال ہوا۔ بعدازاں ٹرانسپورٹ کا شعبہ بھی کھول دیا گیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ لاک ڈائون کے دوران تقریبا 80فیصد افراد کا روزگار کنسٹرکشن، 72فیصد کا مینو فیکچرنگ جبکہ 67فیصد افراد کا روز گار ٹرانسپورٹ کے شعبوں سے وابستہ تھا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کورونا کی وجہ سے 47فیصد آبادی کی بچت استعمال ہوچکی تھی جبکہ 30فیصد افراد نے قرضے لینے شروع کردیئے تھے۔ ان افراد کی تکالیف کا فوری ادراک کرتے ہوئے وزیراعظم نے لاک ڈائون کے حوالے سے نہ صرف متوازن حکمت عملی اپنائی بلکہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا Economic Stimulusپیکیج دیا، اسی طرح احساس پروگرام کے تحت کیش گرانٹس کی بروقت اور شفاف طریقے سے مستحقین میں تقسیم، تعلیمی اداروں کے حوالے سے بروقت فیصلہ سازی اور این سی او سی کی بہترین کوآرڈینشن کی بدولت نہ صرف صورتحال جلد ہی یکسر تبدیل ہوگئی بلکہ دنیا کے دوسرے ممالک اور بین الاقوامی مبصرین نے پاکستان کی کورونا وبا پر کامیاب حکمت عملی کو قابل ستائش قرار دیا۔

وزیر منصوبہ بندی نے بتایا کہ نومبر 2020 میں بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ میں 14.5فیصد اضافہ ہوا جوگزشتہ 12سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ادارہ شماریات کی جانب سے حاصل کردہ اس ڈیٹا سے کہیں پہلے وزیراعظم نے کمزور اور غریب طبقے کا احساس کرتے ہوئے بروقت فیصلہ سازی کی جس کے مثبت سماجی اور معاشی نتائج حاصل ہورہے ہیں۔ وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کورونا وباء کے پاکستان اور دوسرے ممالک کی معیشت پر مرتب ہونے والے منفی ا ثرات کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ گزشتہ مالی سال میں پاکستان کے جی ڈی پی میں منفی اعشاریہ پانچ فیصد کمی ہوئی جبکہ امریکہ کے جی ڈی پی میں 4.3فیصد کمی، سری لنکا کے جی ڈی پی میں منفی 4.6فیصد، ایران کے جی ڈی پی میں منفی پانچ فیصد،بھارت کے جی ڈی پی میں منفی دس اعشاریہ دو فیصد جبکہ ترکی کے جی ڈی پی میں منفی پانچ اعشاریہ پانچ فیصد کمی ہوئی۔

وزیراعظم نے کورونا وبا کی صورتحال میں این سی او سی،وزارت خزانہ اور احساس پروگرام کے تحت مستحقین میں کیش گرانٹس کی بروقت اور شفاف طریقے سے تقسیم کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کمزور اور سب سے زیادہ متاثر ہونے والے طبقات کو مد نظر رکھتے ہوئے لاک ڈائون کے حوالے سے ایک متوازن حکمت عملی اپنائی جس کا محور غریب او ر دیہاڑی دار طبقہ تھا۔

اگر ملک میں مکمل لاک ڈائون کردیا جاتا تو اس کے بھیانک نتائج مرتب ہوسکتے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سنبھالتے ہی معیشت کے حوالے سے کٹھن فیصلے کرنے پڑے جس کی وجہ سے عام آدمی کی زندگی پر اثر پڑا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے ہمار ا ساتھ دیا ،ادارہ شماریات کی جانب سے سروے بیس ڈیٹا اس امر کا مظہر ہے کہ کورونا وبا کے حوالے سے ہماری حکمت عملی نہ صرف کامیاب رہی بلکہ معیشت کا پہیہ بھی چلتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ کورونا کیسز میں کمی آنا شروع ہوئی ہے اور ہسپتالوں پر بوجھ بھی کم ہوا ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ این سی او سی کا ماڈل انتہائی کامیاب رہا اور تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے موثر حکمت عملی کا نفاذ ممکن ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں پاکستان وہ پہلا ملک تھا جس میں کورونا وبا کی وجہ سے غریب عوام پر کورونا کے منفی اثرات کے بارے میں سوچااور بروقت فیصلہ سازی کی جبکہ بھارت میں کورونا وبا کی وجہ سے غربت میں اضافہ ہوا۔

وزیراعظم نے این سی او سی، احساس اور وزارت خزانہ کی ٹیم کے بروقت اور شفاف اقدامات کو خصوصی طور پر سراہا۔ وفاقی کابینہ کو براڈ شیٹ کے معاملے پر بریفنگ دی گئی، اس ضمن میں تحقیقات کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا جس کی سربراہی سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج کریں گے۔ وفاقی کابینہ کو گزشتہ 6ماہ میں سول سروس اصلاحات کے ضمن میں لیے جانے والے اقدامات پر مفصل بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کئی دہائیوں سے سول سروس کے نافذالعمل رولز میں حالیہ دور کے تقاضوں، شفافیت، کارکردگی،احتساب کو پیش نظر رکھتے ہوئے سول سروس اصلاحات کی گئی ہیں۔ سابقہ رولز میں پیچیدگیوں، ڈسپلن، کارکردگی،پروموشنز، ریٹائرمنٹ سے متعلقہ دیگر مسائل کی شناخت کرکے ٹائمز لائنز اور نتائج کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے سول سروس اصلاحات کی گئیں۔

کابینہ کو پیپرا رولز میں ترامیم کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ان رولز کی مفصل تشریح کے ساتھ ساتھ معیار، سرکاری اور نجی شعبوں کی سہولت کاری اور بین الاقوامی اعلی میعار کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔ وزیراعظم نے سول سروس اصلاحات اور پیپرا قوانین میں ترامیم کے حوالے سے لیے گئے اقدامات کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وزارتیں اور ڈویژنز ان اصلاحات کی روشنی میں وزارتوں کی کارکردگی بہتر بنانے اور Ease of Doing Businessکو مزید سہل بنانے کے حوالے سے اقدامات اٹھائیں۔

وفاقی کابینہ نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکنڈ شیڈول کے تحت یورو بانڈز،حکومت کی میڈیم ٹرم نوٹس کے تحت جاری کئے گئے انٹرنیشنل سکوک کے لین دین اور چائنہ کی مارکیٹ میں جاری کئے گئے پانڈا بانڈز سے حاصل شدہ منافع پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری دی۔وفاقی کابینہ نے پبلک سیکٹر کمپنیز(کارپوریٹ گورننس)رولز 2013 کے تحت علی مہد ی کی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ڈویلپمنٹ فنڈ لمیٹڈ تقرری کی منظوری دی۔

وفاقی کابینہ نے پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے زیر انتظام تمام درجوں کی ملازمت پر پاکستان ایسینشنل سروسز (مینٹینس)ایکٹ 1952 کے اطلاق میں 6ماہ تک توسیع ،پاور ڈویژن کے تحت تشکیل شدہ کور کمیٹی کے ممبران کو رینٹل پاور پروجیکٹ میں تحقیقات کی روشنی میں ملک کو بڑے مالی نقصان سے بچانے کے حوالے سے خدمات پر مالی ایوارڈ دینے کی بھی منظوری دی۔وفاقی کابینہ نے وزارت برائے بحری امور کے تحت کراچی ڈوک لیبر بورڈ کے ممبران کی نامزدگی ،پاور ڈویژن کے تحت نیشنل ٹرانسمشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کی بھی منظوری دی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کو صحت سہولت پر وگرام کی ڈیٹا تصدیق کے ضمن میں نادراسے براہ راست پانچ سالہ معاہدہ کرنے کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے قانونی کیسز کے مورخہ 7جنوری 2021 کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی چند ہدایات کی روشنی میں توثیق کی۔وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 7جنوری 2021 اور 14جنوری 2021 کو منعقدہ اجلاسوں میں لیے گئے فیصلوں کی چند ہدایات کی روشنی میں توثیق کی۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 31دسمبر2020 کو منعقدہ اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی چند ہدایات کی روشنی میں توثیق کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں