چیئر مین سینٹ سے ہائر ایجو کیشن حکام کی ملاقات ، معدنیات و قدرتی وسائل یونیورسٹی کے قیام سے متعلق پیشرفت سے آگاہ کیا

بلوچستان صوبہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، معدنیات سے متعلق تعلیم اور ہنر کے فروغ میں عمر خان سنجرانی یونیورسٹی اہم سنگ میل ثابت ہوگی، صادق سنجرانی

جمعرات 21 جنوری 2021 14:12

چیئر مین سینٹ سے ہائر ایجو کیشن حکام کی ملاقات ، معدنیات و قدرتی وسائل یونیورسٹی کے قیام سے متعلق پیشرفت سے آگاہ کیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2021ء) چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے حکام نے ملاقات کی جس میں نو کنڈی، چاغی میں عمر خان سنجرانی معدنیات و قدرتی وسائل یونیورسٹی کے قیام سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کیا۔ایچ ای سی حکام نے چیئر مین سینٹ کو بریفنگ دی کہ یونیورسٹی کے قیام کا ابتدائی تخمینہ کی منظوری ایچ ای سی نے دے دی ہے۔

ایچ ای سی حکام نے بتایاکہ ایچ ای سی کی جانب سے پہلے سال کیلئے یونیورسٹی کی تعمیر کیلئے لگائے گئے تخمینہ لاگت کے پہلے سال کیلئے 3 ارب روپے کی اصولی منظوری دی گئی ہے۔ ایچ ای سی حکام نے بتااکہ خصوصی ٹیمیں جلد ہی نو کنڈی اور کوئٹہ کا دورہ کریں گی۔انہوںنے کہاکہ خصوصی ٹیمیں تمام اسٹیک ہولڈرز سے رائے لینے کیلئے دو نوں مقامات کا دورہ کریں گی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ فروری کے دوسرے ہفتے میں منصوبے کی فیزبلیٹی رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ یونیورسٹی کے قیام کیلئے کنسلٹنٹ کی خدمات پہلے ہی حاصل کر لی گئی ہیں،پی سی (II) بھی سی ڈی ڈبلیو پی سے پہلے ہی منظور ہو چکا ہے۔ چیئر مین سینٹ نے کہاکہ بلوچستان صوبہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ انہوںنے کہاکہ معدنیات سے متعلق تعلیم اور ہنر کے فروغ میں عمر خان سنجرانی یونیورسٹی اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔

انہوںنے کہاکہ منصوبے کے معیار کو یقینی بنانے اور بروقت تکمیل کیلئے موثر لائحہ عمل ترتیب دیاجائے۔ انہوںنے کہاکہ یہ اپنی نوعیت کی منفرد یونیورسٹی ہوگی،پاکستان میں فنی تعلیم سے آراستہ ہنر مند افراد اشد ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ ایسے تعلیمی ادارے معدنیات کے فروغ کیلئے درکار افرادی قوت مقامی سطح پر فراہم کریں گے۔انہوںنے کہاکہ تمام ادارے آپس میں معاونت اور رابطہ کاری کو موثر بنائیں تاکہ منصوبہ پر کام کو تیز کیا جائے۔

انہوںنے کہاکہ غربت کے خاتمے، ترقی کے عمل کو تیز کرنے میں فنی تعلیم کے اعلیٰ ادارے کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یونیورسٹی کا متعلقہ صنعت کے ساتھ رابطہ ضروری ہے،یہ دور سپیشلائیزیشن کا دور ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہنر اور فنی تعلیم کیلئے جدید خطوط پر تعلیمی ادارے بنانے ہوں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں