فارن فنڈنگ کا معاملہ ، حافظ حسین احمد نے نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن کو فنڈ دینے والوں کے نام بتا دئیے

مسلم لیگ ن نے سعودی عرب، اسامہ بن لادن،شیخ صواف سے اور مولانا فضل الرحمن نے لیبیا کے کرنل معمر قذافی اور عراق کے صدام حسین سے بھرپور امداد حاصل کی، الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کے حوالے سے تمام جماعتوں کے ساتھ انصاف کرے۔ جمعیت علما اسلام پاکستان کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 21 جنوری 2021 14:23

فارن فنڈنگ کا معاملہ ، حافظ حسین احمد  نے نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن کو فنڈ دینے والوں کے نام بتا دئیے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 21 جنوری 2021ء) جمعیت علما اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کے حوالے سے تمام جماعتوں کے ساتھ انصاف کرے۔ وہ بدھ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں مختلف وفود اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ فارن فنڈنگ کے حوالے سے نہ صرف تحریک انصاف کے ساتھ انصاف کرے بلکہ مسلم لیگ ن اور جے یو آئی سمیت پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کو بھی اہمیت دے کیوں کہ پی ڈی ایم اس لیے احتجاج کررہی ہے کہ فارن فنڈنگ کے حوالے سے صرف تحریک انصاف کو کیوں اہمیت دی جارہی ہے ان کا نام کیوں شامل نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے بھی سعودی عرب، اسامہ بن لادن، شیخ صواف اور مولانا فضل الرحمن نے لیبیا کے کرنل معمر قذافی اور عراق کے صدام حسین سے بھرپور امداد حاصل کی تھی اس لیے ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن تمام پارٹیوں کے ساتھ انصاف کرے، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کی فارن فنڈنگ کے بارے تفصیلات الیکشن کمیشن حاصل کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تو 6سال تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس میں لگادئیے پی ڈی ایم کی گیارہ جماعتوں کا معاملہ تو نامعلوم کتنا وقت لے گا، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جماعتوں کو فارن فنڈنگ کیس میں پہلے ہی شامل کیا جاتا تو انہیں الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کرنے کی ضرورت درپیش نہ ہوتی۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ فارن فنڈنگ لیکس کا پورا پنڈورا باکس کھل گیا تو لوگ پانامہ لیکس کو بھول جائیں گے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 25جنوری کو کوئٹہ میں جمعیت علما اسلام پاکستان کے حوالے سے مشاورتی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں پارٹی کے آئندہ کے لائحہ عمل، الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ سمیت رجسٹریشن کے حوالے سے معاملات پر غور کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں