وفاقی دارالحکومت میں سرکاری ملازم کا 12 سالہ گھریلو ملازمہ پر بہیمانہ تشدد

سفاک شخص نے کام ٹھیک سے نہ کرنے پر ڈنڈا مار کر 12 سالہ بچی کی ٹانگ توڑ دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 28 جنوری 2021 11:01

وفاقی دارالحکومت میں سرکاری ملازم کا 12 سالہ گھریلو ملازمہ پر بہیمانہ تشدد
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2021ء) : وفاقی دارالحکومت میں ایک سرکاری ملازم نے ملازمہ پر بہیمانہ تشدد کر کے ٹانگ توڑ دی ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کرنے والے سرکاری ملازم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری صفی الحسن نے گھر کا کام ٹھیک سے نہ کرنے پر ڈنڈا مار کر 12 سالہ بچی کی ٹانگ توڑ دی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی کا میڈیکل پولی کلینک اسپتال اسلام آباد سے کروالیا گیا ہے۔ ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں بچی کی ٹانگ ٹوٹنے اور جسم پر تشدد کے نشانات کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی پر تشدد کرنے میں ملوث ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، ملزم کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ کچھ روز قبل فیصل آباد میں بھی اسی نوعیت کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جہاں پیپلز کالونی نمبر دو میں مالکن نے 13 سالہ گھریلو ملازمہ یاسمین پر تشدد کیا تھا، خوفزدہ بچی گھر سے فرار ہوکر جھنگ روڈ پر پینسرہ پہنچ گئی تھی، ہائی وے پولیس اہلکاروں نے بچی کو لاوارث دیکھ کر تحویل میں لیا اور تھانہ بٹالہ کالونی پہنچا دیا۔

پولیس نے بتایا تھا کہ گھریلو ملازمہ کو سابق ناظم کے گھر برتن ٹوٹنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، متاثرہ بچی کے چہرے، سر اور ٹانگوں پر تشدد کے نشانات موجود ہیں۔ ڈنڈے مارے جانے سے بچی کے ہاتھوں پر سوجن موجود تھی۔ پولیس نے بچی کے مالکان کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کر کے سابق ناظم عثمان منج کو گرفتار کرلیا جبکہ ملزم کی اہلیہ گھر سے فرار ہوگئی تھی۔ پولیس نے بتایا تھا کہ ملازمہ پر تشدد کا مقدمہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو آفیسر روبینہ اقبال کی مدعیت میں تھانہ بٹالہ کالونی میں سابق ناظم اور اس کی اہلیہ کے خلاف درج کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں