مستقبل قریب میں7 فیصد شرح سود کو برقرار رکھا جائے گا، رضا باقر

چھوٹی صعنتوں کو6 فیصد شرح سود پر25 سے 200 ملین کا قرض مل سکتا ہے، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں380 ملین ڈالرز آچکے ہیں، ان اکاؤنٹس کے ذریعے پیسا لے جانے والوں سے نہیں پوچھا جائے گا۔ گورنراسٹیٹ بینک کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 28 جنوری 2021 18:30

مستقبل قریب میں7 فیصد شرح سود کو برقرار رکھا جائے گا، رضا باقر
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 جنوری 2021ء) گورنراسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ مستقبل قریب میں7 فیصد شرح سود کو برقرار رکھا جائے گا، چھوٹی صعنتوں کو 6 فیصد شرح سود پر25 سے 200 ملین کا قرض مل سکتا ہے، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں380 ملین ڈالرز آچکے ہیں، ان اکاؤنٹس کے ذریعے پیسا لے جانے والوں سے نہیں پوچھا جائے گا۔انہوں نے آج یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل قریب میں اگر کوئی نئی صورتحال پیدا نہیں ہوتی تو سود کی شرح 7 فیصد برقرار رہے گی۔

5 فیصد شرح سود پر 10سال کیلئے منصوبے لگانے کیلئے قرض اسکیم شروع کی۔ چھوٹی صعنتوں کیلئے 25 سے 200 ملین کا 6 فیصد شرح سود پر قرض مل سکتا ہے۔ ہماری فیکٹریاں بند نہیں ہوئیں، ہمسایہ ملک نے فیکٹریاں بند کیں، لوگوں کو گھر بھیجا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے اثرات بھی کم ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ چند ماہ سے سیمنٹ میں ماہانہ 20 فیصد گروتھ میں اضافہ ہورہا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں تقریباً 80 ہزار اکاؤنٹس کھل چکے ہیں۔ ان اکاؤنٹس میں 380 ملین ڈالرز آچکے ہیں۔ ان اکاؤنٹس کے ذریعے اگرکوئی پیسا باہر لے جائے گا تو اجازت کی ضرورت نہیں۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے ڈالر پر شرح منافع 5 فیصد اور روپے پر11 فیصد ہے۔واضح رہے اسٹیٹ بینک نے 22 جنوری کو شرح سود 7 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

جس کے تحت مہنگائی کی شرح کا اندازہ7 سے 9 فیصد تک لگایا گیا، بتایا گیا کہ فیصلے سے بجلی اور کھانے پینے کی قیمتوں میں عارضی اضافہ ممکن ہے۔ مانیٹری پالیسی آئندہ دوماہ کیلئے برقرار رکھی جائے گی۔ ملکی معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں، معاشی حالات بہتر ہونے کے باوجود مزید کام کرنا ہوگا۔ کورونا کی وجہ سے معاشی حالات مشکل تھے، ابھی بھی وہ بہتری نہیں آئی، شرح سود کو برقرار رکھنے کی بھی یہی وجوہات ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں