این اے75ضمنی انتخابات:الیکشن کمیشن میں مقدمے کے لیے تحریک انصاف کا وکیل تبدیل

ڈسکہ کے 100 پولنگ اسٹیشنز میں سے 20 پریزائیڈنگ افسران کو اٹھا لیا گیا‘ فائرنگ کروائی گئی اور پولنگ کے عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی.رانا ثناءاللہ کے الزامات

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 25 فروری 2021 11:50

این اے75ضمنی انتخابات:الیکشن کمیشن میں مقدمے کے لیے تحریک انصاف کا وکیل تبدیل
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 فروری ۔2021ء) پاکستان تحریک انصاف نے سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ کے حلقہ این اے75 کے انتخابات میں دھاندلی کے متعلق کیس میں اپنا وکیل تبدیل کر لیا ہے الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے امیدوارعلی اسجد کی وکالت اب علی ظفر کریں گے قبل ازیں علی بخاری تحریک انصاف کی جانب سے وکالت کر رہے تھے.

سماعت کے دوران نون لیگ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے موقف اپنایا کہ من پسند افسران کو لگانے کا مقصد نون لیگ کے مضبوط پولنگ اسٹیشنز پرووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روکنا تھا جب ووٹرز کو روکنے کے باوجود ہار دکھائی دی تو پریزائیڈنگ افسران کو اغوا کرلیا گیا.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر جو ملک میں شفاف الیکشن کے ضامن ہیں وہ اعلی افسران سے رابطہ نہ کر پائے جن پولنگ اسٹیشن کے پی او غائب ہوئے وہاں ووٹنگ کی شرح 80 فیصد رہی یہ واضح سکیم تھی الیکشن میں فراڈ کرنے کی اسکیم تھی نوشین افتخار کے مضبوط علاقوں میں ووٹنگ کم رکھی جائے ، اور اپنی ہار کی کمی کو 20 پولنگ اسٹیشن سے انہوں نے پورا کیا.

نون لیگ کے وکیل نے کہا حلقے میں پورے دن فائرنگ ہوتی رہی پولیس خاموش کھڑی رہی وہ جانتے تھے کہ نون لیگ کا مرکزی گڑھ کون سے پولنگ اسٹیشن ہیں ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن داخلے سے روکا گیا ان جگہوں پر ٹرن آﺅٹ 35 فیصد سے کم رہا اور دیگر پولنگ اسٹیشن میں 50 فیصد سے اوپر گیا. ادھر نجی ٹی وی بات کرتے ہوئے مسلم لیگ( ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی الزام تراشی کے این اے 75 کی تحقیقات کرائے مسلم لیگ( ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ این اے 75 ڈسکہ میں 100 پولنگ اسٹیشنز ہیں جن میں سے 20 پریزائیڈنگ افسران کو اٹھا لیا گیا تھا ڈسکہ میں فائرنگ کروائی گئی اور پولنگ کے عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی.

انہوں نے کہا کہ پولنگ کا عمل سست روی کا شکار ہی نہیں ہوا بلکہ کچھ دیر رکا بھی رہا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نون لیگ پر اگر معاملہ خراب کرنے کا الزام لگاتی ہے تو تحقیقات بھی کرے. رانا ثنا اللہ نے کہا کہ الیکشن ریفارمز سے مراد اختیار الیکشن کمیشن کو دیا جائے ریٹرننگ آفیسر (آر او) کے پاس اختیارات تھے کہ وہ معاملے کا ایکشن لیتے ؟انہوں نے کہا کہ ووٹ چوری، فائرنگ اور پولنگ عمل کو متاثر کرنے کی تحقیقات کی جائے یہ تو مجھ پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ پولنگ عمل پر میں اثر انداز ہوا جو سراسر غلط ہے. انہوں نے کہا کہ پرویز رشید پنجاب ہاﺅس کی رقم جمع کرانے کے لیے تیار تھے لیکن انہیں رقم جمع کرانے نہیں دی گئی پرویز رشید کو سینیٹ کے لیے نااہل قرار دینا انصاف کا قتل ہے.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں