پاکستان کو ایل این جی اور تیل درآمد کرنے کیلئے ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ مل گئی

پاکستان اور انٹرنیشنل اسلامک ٹریڈ فنانس کارپوریشن 4 ارب 50 کروڑ ڈالر کے تین سالہ فنانسنگ فریم ورک کے معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 25 فروری 2021 11:59

پاکستان کو ایل این جی اور تیل درآمد کرنے کیلئے ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ مل گئی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 فروری ۔2021ء) پاکستان کو ایل این جی اور تیل درآمد کرنے کیلئے ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ مل گئی 4 ارب 50 کروڑ ڈالر کے تین سالہ فنانسنگ فریم ورک کے ذیلی استعمال کے ساتھ پاکستان اور انٹرنیشنل اسلامک ٹریڈ فنانس کارپوریشن (آئی ٹی ایف سی) نے رواں مالی سال کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ فیسیلیٹی پر دستخط کردیے.

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق دستخط کی تقریب کے بعد جاری ہونے والے ایک باضابطہ بیان میں کہا گیا کہ ”آئی ٹی ایف سی“ سال 2021 میں ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی ٹریڈ فنانسنگ کو موبلائز کرے گا اس سہولت کے تحت حاصل ہونے والی فنانسنگ کو پاکستان اسٹیٹ آئل(پی ایس او)، پاک-عرب ریفائنری لمیٹڈ(پارکو) اور پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) کے ذریعے خام تیل سال 2021 میں ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات درآمد کرنے اور ایل این جی اور ملک کے غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کرنے اور آئل درآمدی بل کے لیے وسائل فراہم کرنے میں استعمال کیا جاسکے گا.

مذکورہ دستاویز پر اقتصادی امور ڈویژن کے سیکرٹری نور احمد اور آئی ٹی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو افسر انجینیئر ہانی سلیم سونبول نے دستخط کیے آئی ٹی ایف سی اسلامی ترقیاتی بینک گروپ کی ایک ذیلی تنظیم ہے دستخط کی تقریب کے موقع پر دونوں نے فریقین نے مزید ایک اور 3 سالہ فنانسنگ فریم ورک ایگریمنٹ کو مضبوط کرنے جبکہ اس پلان میں زرعی مصنوعات بشمول موجود تیل کی مصنوعات کی موجودہ پائپ لائنز اور ایل این جی سے ڈی اے پی کھاد کو شامل کرنے تک توسیع دینے پر بھی اتفاق کیا.

آئندہ فنانسنگ فریم ورک کو جون میں اسلامی ترقیاتی بینک کے سالانہ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا اس سے قبل حکومت 31 دسمبر 2020 کو ختم ہونے والے 3 سالہ فنانسنگ پیکج کا ایک تہائی حصہ استعمال نہیں کرسکی تھی یوں 3 سال کے عرصے میں دسمبر 2020 تک خرچ ہونے والی رقم تقریباً 3 ارب ڈالر تھی، 4 ارب 50 کروڑ روپے کے اس پیکج پر اپریل 2018 میں دستخط کیے گئے تھے تا کہ ڈیڑھ فیصد کی شرح پر (2018 سے 2020 تک) 3 سال کے عرصے میں تیل اور اور ایل این جی درآمد کو کور کیا جاسکے مذکورہ پیکج کے ابتدائی 2 سال میں سالانہ 90 کروڑ ڈالر خرچ کیے گئے البتہ تیسرے سال میں خرچ کی گئی رقم ایک ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں