اسلام آباد ہائی کورٹ حملہ ،توڑ پھوڑ کیس :

ٓویڈیو میں نظر نہ آنے والے وکلاء کا نام ایف آئی آر سے نکالا جائیگا، جسٹس اطہر من اللہ یہ پوری لیگل کمیونٹی کا معاملہ ہے،کچھ ہی لوگوں کی وجہ سے پوری وکلاء کمیونٹی بدنام ہوئی، جو لوگ شامل نہیں اس کو ہراساں نہیں ہونے دیں گے،چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ

جمعرات 15 اپریل 2021 21:59

اسلام آباد ہائی کورٹ حملہ ،توڑ پھوڑ کیس :
سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2021ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں لارجر بنچ نے ہائیکورٹ چیف جسٹس بلاک حملہ اور توڑ پھوڑکے بعد وکلاء کے خلاف مس کنڈکٹ کارروائی کے کیس میں مس کنڈکٹ کی کارروائی آگے بڑھانے کا معاملہ آئندہ سماعت تک ملتوی کردیاگیا۔

(جاری ہے)

گذشتہ روز سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ ہمارے پاس ایک شکایت آئی ہے اور اسی کے ساتھ ویڈیو ریکارڈنگ بھی ہے،یہ کورٹ بار کو عزت دیتی ہے اس معاملے کو ہم بار پر چھوڑتے ہیں وہ خود آکر ملوث لوگوں کے نام بتائے،دوران سماعت توہین عدالت کیس میں شامل وکیل نے عدالت کے سامنے خود کو سرنڈر کر دیا، درخواست گزار وکیل نے کہاکہ میرا نام غلطی سے آیا ہے مگر میں عدالت کو سرنڈر کرنا چاہتا ہوں،چیف جسٹس نے کہاکہ ایک شکایت آئی ہے اور اسی شکایت پر آج ہم کوئی آرڈر جاری نہیں کریں گے،جو بھی اس ویڈیو میں نہیں ہیں اس کو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا،راؤ عبدالرحیم ایڈووکیٹ نے کہاکہ میں ویڈیو میں موجود ہی نہیں مگر کئی ایف آئی آر میں میرا نام ہے،مجھے ملک بھر سے کالز آرہی ہیں کہ آپ کو والدین نے یہی سکھایا،چیف جسٹس نے کہاکہ آئندہ سماعت پر جو لوگ واقعے میں ملوث نہیں، انکا نام نکالا جائے گا،یہ صرف آپ کی بات نہیں پوری لیگل کمیونٹی کا معاملہ ہے،کچھ ہی لوگوں کی وجہ سے پوری وکلاء کمیونٹی بدنام ہوئی، ہم بار بار یقین دہانی کرا رہے ہیں کہ جو لوگ شامل نہیں اس کو ہراساں نہیں ہونے دیں گے، چیف جسٹس نے کہاکہ ہم اس ویڈیو کو دوبارہ دیکھ لیں گے اور آج کوئی آرڈر جاری نہیں کریں گے،درخواست گزار نے کہاکہ جو لوگ ویڈیو میں نہیں اور اس کے خلاف کیس ہے انکا کیا میکینزم ہوگا عدالت نے کیس کی سماعت 22 اپریل تک کے لئے ملتوی کردی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں