تحریک لبیک پر پابندی کا معاملہ، تمام ادارے اور حکومت ایک پیج پر ہیں

تحریک لبیک کو جڑ سے اکھاڑنا ریاست کا فیصلہ پہلے ہے اور حکومت کا بعد میں،تمام اسٹیک ہولڈرز ریاستی اور حکومتی ادارے ایک پیج پر ہیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 15 اپریل 2021 20:43

تحریک لبیک پر پابندی کا معاملہ، تمام ادارے اور حکومت ایک پیج پر ہیں
سلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 اپریل 2021ء) وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی بہت سی تنظیموں پر پابندی لگی لیکن ان کا مکمل ختم نہ ہوا ،تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ بھی یہی ہوگا۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے نورالحق قادری نے کہا کہ آئینی و قانونی اقدامات کر رہے ہیں تاکہ کالعدم جماعتیں دوسرے نام سے نہ آئیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں تحریک لبیک پاکستان کے کچھ فالوورز رہیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک لبیک کو جڑ سے اکھاڑنا ریاست کا فیصلہ پہلے ہے اور حکومت کا بعد میں۔تمام اسٹیک ہولڈرز ریاستی اور حکومتی ادارے ایک پیج پر ہیں۔۔ جمعرات کے روز وفاقی وزارت داخلہ نے وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت تحریک لبیک کو کالعدم قرار دینے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا۔

(جاری ہے)

اس سے قبل تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کرنے کیلئے وفاقی کابینہ سے سرکولیشن سمری کے ذریعے منظوری لی گئی تھی۔ کابینہ ڈویژن نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت پابندی کی منظوری دی۔ وزارت داخلہ نے گزشتہ روز مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کرنے کیلئے سمری تیار کی تھی، سمری کا مسودہ وزیراعظم عمران خان کو بھیجا گیا تھا جو انہوں نے منظور کر لیا تھا۔

پنجاب حکومت نے تحریک لبیک پابندی کی سفارش کی تھی، جس کے بعد گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔ بدھ کے روز وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت کیا گیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات کی وجہ سے نہیں تحریک لبیک کے کردار کی وجہ سے پابندی لگائی جارہی ہے، یہ فیصلہ اینٹی ٹیرارزم ایکٹ 1997ء 11 (بی) کے تحت کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں