مسلم لیگ ن اور جے یوآئی نے حکومتی قرارداد کو نامکمل قرار دے دیا

تحفظ ناموس رسالتﷺ پر کوئی دو رائےنہیں، یہ صرف ٹی ایل پی کا نہیں، پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، اپوزیشن ادھوری قرارداد کو مکمل کرکے متفقہ طورپردوبارہ پیش کرے گی۔ن لیگی رہنماء شاہد خاقان عباسی کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 20 اپریل 2021 17:17

مسلم لیگ ن اور جے یوآئی نے حکومتی قرارداد کو نامکمل قرار دے دیا
اسلام ٓباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 اپریل2021ء) مسلم لیگ ن اور جے یوآئی نے حکومتی قرارداد کو نامکمل قرار دے دیا،سینئر نائب صدر ن لیگ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالتﷺ پر کوئی دو رائے نہیں ہے، ٹی ایل پی کا نہیں، پورے پاکستان کا مسئلہ ہے،اپوزیشن کو نظراندازکیا گیا تو ایوان کو نہیں چلنے دیں گے، اپوزیشن قرارداد کو مکمل کرکے متفقہ طورپردوبارہ پیش کرے گی۔

انہوں نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پورا پاکستان متفق ہے، پورا پاکستان یک زبان ہے، پورا پاکستان اس معاملے پر کوئی دو رائے نہیں رکھتے، آپ ایوان میں اس کو متنازع بنا رہے ہیں؟ یہ قرارداد متفقہ ہونی چاہیے تھی، کل ایوان کا اجلاس ملتوی کیا ، آج پھر اجلاس بلایا، اپوزیشن سے بات تک نہیں کی گئی، کہ ہم قرارداد نہیں لانا چاہتے۔

(جاری ہے)

تحفظ ناموس رسالتﷺ پر کوئی دو رائے نہیں ہے، یہ قرارداد ناکافی ہے، ہم اس قرارداد کا جائزہ لیں گے اورجو چیزیں نہیں ہیں، ان کو دیکھا جائے، اسپیشل کمیٹی کی کوئی ضرورت نہیں، پورا ایوان کمیٹی ہے۔ آپ نے اس ایوان کو مفلوج کردیا ہے، گالم گلوچ کا اکھاڑابنا دیا ہے، جس پر اسپیکر نے غیرپارلیمانی الفاظ کو حذف کروا دیا ہے۔جے یوآئی کے مولانا اسعد نے کہا کہ ناموس رسالت ﷺ پر کوئی دورائے نہیں، یہ قرارداد ملک میں جو حالات برپا ہوئے ہیں، قرارداد کے ختم نبوت ﷺ کے پہلے حصے سے متفق ہیں جبکہ دوسرا حصہ ناکافی ہے، اپوزیشن تجاویز دے کر قرارداد کا حصہ بنائے گی۔

ختم نبوت اور ناموس رسالتﷺ کا مسئلہ ایک تنظیم یا جماعت کا نہیں پورے پاکستان ،تمام امت مسلمہ کا مسئلہ ہے، ہم ٹی ایل پی کے ساتھ ظلم وبربریت کی مذمت کرتے ہیں، وزیراعظم کی تقریر کو حکومت کی پالیسی سمجھتے ہیں، رات ٹی ایل پی کے معاملے پر جو پیشرفت ہوئی اس سے ایوان کو آگاہ کیا جائے کہ اصل مذاکرات اور معاہدے کس نے کیے ہیں؟میڈیا پر پابندی لگائی اور لاہور واقعہ دکھایا نہیں گیا، لاہور کی تحقیقات کروائی جائیں ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ہمیں لگتا تھا کہ آج فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد پیش کی جائے گی لیکن آج کمزور قرارداد پیش کی گئی، کہاگیا کہ اس پر بحث ہوگی۔اس معاملے پر اگر اپوزیشن کو نظر انداز کیا گیا تو حلفاً کہتا ہوں اس ایوان کو نہیں چلنے دیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں