بات کرنے سے روکا گیا تو معاملہ جوتے سے بھی آگے جائے گا

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے جارحانہ انداز اپنا لیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 23 اپریل 2021 12:51

بات کرنے سے روکا گیا تو  معاملہ جوتے سے بھی آگے جائے گا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 23 اپریل2021ء) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے اسپیکر قومی اسمبلی مجھے روک کر دکھائیں۔اسپیکر نے مجھے بولنے سے روکا تو بات جوتے سے بھی آگے جائے گی ۔اسپیکر سے جو کچھ کہا اس پر میں نے غلطی تسلیم نہیں کی، اسپیکر سے معافی نہیں مانگوں گا، جو مرضی چاہے کاروائی کریں، اسپیکر اپوزیشن کو بولنا نہیں دیتے شور کریں تو بولنے کا موقع ملتا ہے۔

ناموس رسالت ﷺ پر بات کرنا چاہتا ہوں، اسپیکر روک کر دکھائیں۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کو بحث کرنے کی بجائے اسپیکر قومی اسمبلی سے معذرت کرنی چاہیے، ایاز صادق اپنے دور میں اپوزیشن سے کون سا اچھا سلوک کرتے تھے ،میری کوشش ہے کہ پارلیمان میں ماحول کو بہتر بنایا جاسکے۔

(جاری ہے)

شاہد خاقان عباسی کے نزدیک پارلیمانی روایات اور اخلاقیات معنی نہیں رکھتی، شاہد خاقان عباسی اور رانا ثناءاللہ اگر مریم بی بی کو خوش کرنے کے لئے ایسے کام کریں گے تو تلخیاں بڑھ گئیں۔

قبل ازیں ہ آج سینیٹ کی کمیٹیوں سے متعلق ایک اجلاس رکھا گیا، ہمیں بھی دعوت دی گئی کہ آپ بھی شرکت کریں کمیٹیوں کا معاملہ ہے، مصدق ملک جب وہاں پہنچے تو ان کو دو گھنٹے باہر بٹھایا گیا، انہوں نے شرکت کا پوچھا تو چیرمین سینیٹ کہتے آپ کی شرکت ممکن نہیں ہے، بڑی عجیب بات ہے مجھے ڈر ہے وہی کام چیئرمین سینیٹ کے ساتھ نہ ہو، جو کام اسپیکر قومی اسمبلی کے ساتھ ہورہا ہے۔

یہ دھمکی نہیں حقیقت ہے جب سینیٹ 27ممبران کو ان کا حق نہیں دیا جائے گاتو پھر ممبران کچھ کرتے ہیں۔اس سے قبل سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ہمیں ناموس رسالت پر بات کرنے نہیں دیتے، میں صرف اللہ تعالی کی ذات سے معافی مانگتا ہوں، اس کے علاوہ کسی اور سے معافی نہیں مانگوں گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں