بھارت میں کورونا کے قہر کے سبب معاشی بحران، صنعی شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا

مئی کے مہینے میں ملک کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی سرگرمیوں میں نمایاں کمی ریکارڈ، کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بروقت اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے صنعتی شعبے کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑ گیا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 13 جون 2021 21:59

بھارت میں کورونا کے قہر کے سبب معاشی بحران، صنعی شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا
دہلی (اُردو پوائنٹ ، اخبار تازہ ترین، 13جون2021) بھارت میں کورونا کے قہر کے سبب معاشی بحران، ،مینو فیکچرنگ سیکٹر کے انڈیکس میں بہت بڑی کمی ریکارڈ، صنعی شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور حکومت کی جانب سے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بروقت اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے صنعتی تباہی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

70 فیصد ہوٹل انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے، جبکہ دیگر صنعتوں کو بھی کافی نقصان اُٹھانا پڑا رہا ہے۔ مئی کے مہینے میں ملک کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی سرگرمیوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ایک ماہانہ سروے میں بتایا گیاہے کہ کورونا بحران کی شدت میں اضافے اور معیشت پر اسکے مضراثرات کی وجہ سے بھارت میں مئی میں مینوفیکچرنگ پرچیزنگ منیجرز انڈیکس (پی ایم آئی) گر کر 50.8 پر آگیا ۔

(جاری ہے)

گزشتہ برس مینو فیکچرنگ سیکٹر میں پیداوار کے متعلق رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ ستمبر میں 5.2 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی جو اگست میں 0.5 فیصد تھی۔بھارت میںکورونا سے قبل ہی مینوفیکچرنگ سیکٹر میں کمی دیکھنے کو مل رہی تھی۔ساؤتھ ایشین وائرکی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ سال 2019 میں مینو فیکچرنگ سیکٹر کے انڈیکس میں کمی کوئلے کی کان کنی میں کمی کی وجہ سے آئی۔

بھارت میں مینو فیکچرنگ میں کمی کی وجہ سے صنعتی پیداوار میں بھی کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ فضائی پروازوں کی وجہ سے انڈیا کی ایئر لائن کی صنعت بھی مشکلات میں آ جائے گی۔سینٹر فار ایشیا پیسفک ایویایشن کا اندازہ ہے کہ انڈیا کی ہوابازی کی صنعت اس سال 4 ارب ڈالر کا نقصان اٹھائے گی۔اور پھر اس سے جڑی ہوٹلنگ کی صنعت، سیاحت کی صنعت، ریستوران سبھی کو مشکلات ہوں گی۔ ملک بھر کے ہوٹل خالی پڑے ہیں اور کئی ماہ تک ایسے ہی رہیں گے جس کی وجہ سے لوگوں کی نوکریاں چھوٹنے کے خدشات سامنے آ رہے ہیں۔کاروں کی صنعت میں 2 ارب ڈالر کا نقصان متوقع ہے۔تو کیا اس سب میں انڈیا کا امدادی پیکج کافی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ یہ ایک بالٹی میں ایک قطرے کے مترادف ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں