قومی سلامتی کے تقاضے کے تحت امریکہ کو اڈے نہیں دیے جائیں گے

جی سیون ممالک نے کورونا کے بجائے چین سے اعلان جنگ کردیا، جی سیون ممالک کے اجلاس پر مایوسی ہوئی ۔ سینیٹر مشاہد حسین

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 14 جون 2021 11:26

قومی سلامتی کے تقاضے کے تحت امریکہ کو اڈے نہیں دیے جائیں گے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 جون 2021ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ قومی سلامتی کے تقاضے کے تحت امریکہ کو اڈے نہیں دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ پاکستان امریکہ کو اڈے دے۔ مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ امریکہ اس وقت پھنسا ہوا ہے اور اسے کوئی راستہ نظر نہیں آرہا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ امریکہ اس وقت ہر کسی سے بات کررہا ہے۔ پروگرام میں گفتگو کے دوران مشاہد حسین نے جی سیون ممالک کے رویے پر بھی مایوسی کا اظہار کیا۔ جی سیون ممالک نے کورونا کے بجائے چین سے اعلان جنگ کردیا۔ جی سیون ممالک کے اجلاس پر مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نائن الیون کے بعد امریکہ اور مغرب پہ زوال آیا ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ گذشتہ روز غیر ملکی خبر ایجنسی سے موصول ہونے والی خبر کے مطابق امریکہ سمیت مغربی ممالک چین کی بڑھتی ہوئی ترقی اور ترقی پذیر ممالک کے لیے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی کامیابی پر پریشان ہیں۔

جی سیون رہنماؤں نے ترقی پذیر ممالک میں انفراسٹرکچر کی تعمیر کے حوالے سے سرمایہ کاری کے ایک ایسے منصوبے پر اتفاق کر لیا ہے جس کا مقصد چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے اور بیجنگ کے بڑھتے عالمی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنا ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن اور دیگر رہنماؤں نے برطانیہ میں کورنوال سمٹ کے دوران چین کے خلاف اسٹریٹیجک مقابلے کے موضوع پر بات چیت کی جس کے بعد ’’بیلڈ بیک بیٹر ورلڈ یا بی تھری ڈبلیو‘‘ یعنی عالمی سطح پر تعمیر نو کے نئے منصوبے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

بیان کے مطابق ترقی یافتہ ممالک 400 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری سے کووڈ 19 سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک میں انفراسٹرکچر تعمیر کریں گے۔ واضح رہے کہ جی سیون میں امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، فرانس، جرمی، اٹلی اور جاپان شامل ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں