وفاقی محتسب کے ادارے کو مزید فعال اور مضبوط بنانے اور موجودہ قوانین پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے ، صدر مملکت

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی شکایات کے ازالے کیلئے خصوصی سیل تشکیل دیا جائے، لوگوں کو انصاف کی فراہمی کے لئے تنازعات کے متبادل حل کا نظام اپنانے کی ضرورت ہے، ڈیجیٹل روابط سے عوامی شکایات کے فوری ازالے کے ساتھ ساتھ وقت اور رقم کی بچت میں بھی مدد ملے گی، عارف علوی کا خطاب

منگل 15 جون 2021 22:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2021ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عوام کو تیز تر اور بلا معاوضہ انصاف کی فراہمی کے سلسلے میں وفاقی محتسب کے ادارے کو مزید فعال اور مضبوط بنانے اور اس مقصد کے لئے موجودہ قوانین پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی شکایات کے ازالے کیلئے خصوصی سیل تشکیل دیا جائے، لوگوں کو انصاف کی فراہمی کے لئے تنازعات کے متبادل حل کا نظام اپنانے کی ضرورت ہے، ڈیجیٹل روابط سے عوامی شکایات کے فوری ازالے کے ساتھ ساتھ وقت اور رقم کی بچت میں بھی مدد ملے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی محتسب سیکرٹریٹ اسلام آباد کے دورے کے موقع پر بریفنگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وفاقی محتسب سید طاہر شہباز نے صدر مملکت کو وفاقی محتسب کے ادارے کے بارے میں بریفنگ دی۔ اجلاس میں قائمقام سیکرٹری وفاقی محتسب آفتاب اکبر درانی، صدارتی سیکرٹریٹ کے کنسلٹنٹ قانونی امور جسٹس سید زاہد حسین اور وفاقی محتسب کے سینئر مشیر بھی شریک تھے۔

اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ بدانتظامی ناانصافیوں کے خلاف عوامی شکایات پر فوری انصاف کی فراہمی کے لئے وفاقی محتسب کو مزید فعال اور مضبوط بنانے کیلئے موجودہ قوانین پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی شکایات کے ازالے کیلئے وفاقی محتسب ایک خصوصی سیل تشکیل دے جبکہ عوام کو دہلیز پر ، تیز تر اور بلا معاوضہ انصاف کی فراہمی کیلئے وفاقی محتسب کے ادارے کا دائرہ کار بڑھایا جائے۔

صدر مملکت نے لوگوں کو انصاف کی فراہمی کے لئے تنازعات کے متبادل حل کا نظام اپنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ تیز تر اور مفت انصاف کی فراہمی کے حوالے سے وفاقی محتسب کے بارے میں لوگوں میں شعور اجاگر کیا جائے تاکہ لوگ اس سے استفادہ کر سکیں۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کو ڈیجیٹل طور پر ایوان صدر کے ساتھ مربوط کرنے کی ضرورت ہے، ڈیجیٹل روابط سے عوامی شکایات کے فوری ازالے کے ساتھ ساتھ وقت اور رقم کی بچت میں بھی مدد ملے گی۔

قبل ازیں وفاقی محتسب سید طاہر شہباز نے بریفنگ میں صدر مملکت کو اپنے ادارے کی کارکردگی اور کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی محتسب کے ادارے کے انصاف کی فراہمی میں کردار اور اس بارے میں سیمینارز اور میڈیا مہم کے ذریعے عوامی آگاہی کی وجہ سے شکایات کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے بریفنگ میں بتایا کہ وفاقی محتسب کو سال 2019 کے مقابلے میں سال 2020 میں 82 فیصد زیادہ شکایات موصول ہوئیں۔

سال 2020 کے دوران وفاقی محتسب کے فیصلوں پر عمل درآمد کی شرح 99.6 فیصد رہی۔وفاقی محتسب نے کہا کہ سال 2020 میں 74 فیصد زیادہ شکایات نمٹائی گئیں، سال 2020 کے دوران 130،112 شکایات کا ازالہ کیا گیا جبکہ 2019 میں ان کی تعداد 74،892 تھی۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کے لوگوں کی شکایات کے ازالے میں سہولت پیدا کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں ایبٹ آباد اور خاران میں لوگوں کو مفت انصاف کی فراہمی کے لئے نئے علاقائی دفاتر قائم کیے گئے ہیں۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ آن لائن شکایات کی تعداد میں 7 گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور سال 2020 میں ا?ن لائن شکایات کی تعداد 11،289 سے بڑھ کر 77،930 تک پہنچ گئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے ملک کے دور دراز علاقوں میں انتظامی ناانصافیوں کے خلاف متاثرین کو ان کی دہلیز پر فوری اور بلا معاوضہ انصاف کی فراہمی کے لیے وفاقی محتسب کے دائرہ اختیار کو وسعت دینے کی ہدایت کی اور اس بات پر زور دیا کہ اس ضمن میں تنازعات کے حل کے لیے متبادل کو بھی بروئے کار لایا جانا چاہیے۔ صدر مملکت نے انتظامی ناانصافیوں کے خلاف متاثرین کی شکایات کے حل کے حوالے سے وفاقی محتسب کے کردار اور بالخصوص ریکارڈ تعداد میں شکایات کو نمٹانے پر ادارے کی کارکردگی کو سراہا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں