ہمارا کلچر ماؤں بہنوں کی عزت سکھاتا ہے، غلیظ گالیاں دینا ہمارے کلچر کا حصہ نہیں، فرخ حبیب

گندی سوچ اور گندی زبان کو پنجاب کے کلچر سے نہ جوڑا جائے, رکن اسمبلی روحیل اصغر کی جانب سے گالی کو پنجاب کا کلچر قرار دینے پر حکومت کا ردعمل سامنے آ گیا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 16 جون 2021 21:12

ہمارا کلچر ماؤں بہنوں کی عزت سکھاتا ہے، غلیظ گالیاں دینا ہمارے کلچر کا حصہ نہیں، فرخ حبیب
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جون2021ء) ہمارا کلچر ماؤں بہنوں کی عزت سکھاتا ہے، غلیظ گالیاں دینا ہمارے کلچر کا حصہ نہیں, گندی سوچ اور گندی زبان کو پنجاب کے کلچر سے نہ جوڑا جائے, رکن اسمبلی روحیل اصغر کی جانب سے گالی کو پنجاب کا کلچر قرار دینے پر حکومت کا ردعمل سامنے آ گیا- تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات فرخ حبیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما شیخ روحیل اصغر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہےکہ گندی سوچ اور گندی زبان کو پنجاب کے کلچر سے نہ جوڑا جائے۔

ایک بیان میں فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ ہمارا کلچر ماؤں بہنوں کی عزت سکھاتا ہے، غلیظ گالیاں دینا ہمارے کلچر کا حصہ نہیں۔ فرخ حبیب کا مزیدکہنا تھا کہ اس بیان پر بھی ن لیگ کی قیادت شیخ روحیل کو سمجھانے کے بجائے حوصلہ افزائی کرے گی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ لیگی رکن اسمبلی شیخ روحیل اصغر نے گالم گلوچ کو پنجاب کے کلچر سے جوڑ دیا ہے، گذشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں ارکان نے ایوان کا تقدس پامال کرتے ہوئے اسے میدان جنگ میں تبدیل کردیا تھا۔

اجلاس کے دوران حکومت اور ن لیگی ارکان کے درمیان ہونے والی لڑائی میں ایک دوسرے پر کتابوں سے حملے کیے گئے، جبکہ سکیورٹی اہل کار بھی اراکین کو روکنے میں ناکام ہوگئے تھے۔ جس پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے سینیٹ سیکرٹریٹ سے مدد طلب کی گئی۔ جس کے بعد ایوان کی کشیدہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے اضافی سارجنٹ ایٹ آرمز کی خدمات قومی اسمبلی کے سپرد کردی گئی۔

اسی حوالے سے اب پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شیخ روحیل اصغر کا کہنا ہے کہ گالی دینا پنجاب کا کلچر ہے۔ صحافیوں نے گذشتہ روز ہونے والے واقعے سے متعلق سوال کیا تو روحیل اصغر نے کہا کہ گالیاں دینا پنجاب کا کلچر ہے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ ملیکہ بخاری نے الزام عائد کیا ہے کہ آپ نے انہیں کتاب ماری،جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ملیکہ بخاری کو کتاب ماری گئی تو اس وقت قومی اسمبلی میں موجود ہی نہیں تھا،انہیں شاہ محمود قریشی نے کتاب ماری ہو گی۔

دوسری جانب گالی کو پنجاب کے کلچر سے جوڑنے پر روحیل اصغر پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید کا کہنا ہے کہ گالی دینا پنجاب کا کبھی کلچر تھا اور نہ ہوگا، ہاں البتہ پارلیمنٹ میں گالی اور دھینگا مشتی کا کلچر پی ٹی آئی کے پارلمنٹ میں جانے سے پہلے ہی ن لیگ متعارف کروا چکی ہے۔ ۔دوسری جانب اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت کمیٹی نے قومی میں اسمبلی ہنگامے کے متعلق انکوائری مکمل کرلی ہے۔

ذرائع کے مطابق ہنگامہ آرائی کرنے والوں میں حکومت کی طرف سے علی نواز اعوان، فہیم خان اور عطا اللہ خان شامل تھے۔ اپوزیشن کے علی گوہر، محسن شاہ نوازانجھا اور شیخ روحیل اصغر بھی ہنگامہ آرائی کرنے والو ں میں شامل تھے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کےسید آغا رفیع اللہ پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ جبکہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے متعلقہ اراکین اور اسمبلی سیکیورٹی کو احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں