بھارت میں بزرگ مسلمان شہری کے ساتھ انسانیت سوزسلوک کی ویڈیو سامنے آ گئی

72 سالہ عبدالصمد سیفی پر تشدد کا واقعہ ریاست اترپردیش کے علاقے غازی آباد میں پیش آیا، ویڈیو میں موجود افراد کو بزرگ مسلمان شہری پر ڈنڈوں اور ہاتھ سے تشدد کرنے کے بعد ان کی داڑھی کاٹتے دیکھا جاسکتا ہے

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 16 جون 2021 22:15

بھارت میں بزرگ مسلمان شہری کے ساتھ انسانیت سوزسلوک کی ویڈیو سامنے آ گئی
دہلی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جون2021ء) بھارت میں بزرگ مسلمان کی داڑھی کاٹنے والے انتہا پسند ہندو گرفتار، بزرگ شہری کے ساتھ انسانیت سوزسلوک کی ویڈیو سامنے آ گئی- تفصیلات کے مطابق بھارت میں بزرگ مسلمان شہری سے انسانیت سوزسلوک کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 72 سالہ عبدالصمد سیفی پر تشدد کا واقعہ ریاست اترپردیش کے علاقے غازی آباد میں پیش آیا۔

ویڈیو میں موجود افراد کو بزرگ مسلمان شہری پر ڈنڈوں اور ہاتھ سے تشدد کرنے کے بعد ان کی داڑھی کاٹتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں بزرگ کو ہندو انتہا پسندوں سے رحم کی بھیک مانگتے بھی دیکھا جاسکتا ہے جب کہ اس دوران ہندو انتہا پسندوں نے بزرگ سے زبردستی جے شری رام کے نعرے بھی لگوائے۔ 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق واقعے کی ویڈیو سامنے آنے پر پولیس نے3 افراد کو گرفتارکرلیا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں سوشل میڈیا پر عبدالصمد کی ایک اور ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ میں لونی بارڈر سے نزدیک رکشے میں سفر کررہا تھا کہ مجھے 2 افراد کی جانب سے اغوا کرلیا گیا، وہ مجھے جنگل میں لے گئے جہاں انہوں نے مجھ پر تشدد شروع کردیا۔ سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق متاثرہ شخص کی جانب سے تحریری بیان پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور اب تک تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انڈیا اور پاکستان میں بھی سوشل میڈیا پر اس واقعے پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ کوئی اسے مسلمانوں کے خلاف جاری واقعات کی کڑی کے طور پر بیان کر رہا ہے تو کوئی اسے اترپردیش میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے سیاسی و مذہبی تفریق پیدا کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ دہلی سے ملحقہ تھانہ لونی بارڈر کے سی ای او نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 'مذکورہ وائرل ویڈیو کے سلسلے میں متاثرہ شخص کی شکایت پر پہلے ہی مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔ مرکزی ملزم فی الحال جیل میں نظربند ہے اور دوسرے ملزمان کو گرفتار کر کے کیس میں مزید کارروائی کی جائے گی۔'

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں