معیاری اور کم بجلی استعمال کرنے وال آلات توانائی کے قیمتی وسائل کی بچت میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ،شبلی فراز

آلات ملک میں توانائی کے شعبے سے متعلق مسائل میں بھی معاون ثابت ہو سکتے ہیں،وقت کی ضرورت ہے کہ ملک میں بین الاقوامی معیار کی الیکٹرونک مصنوعات کی پیداوار کو یقینی بنایا جائے،وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی

بدھ 23 جون 2021 23:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2021ء) وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ معیاری اور کم بجلی استعمال کرنے وال آلات توانائی کے قیمتی وسائل کی بچت میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں اور ملک میں توانائی کے شعبے سے متعلق مسائل میں بھی معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ملک میں بین الاقوامی معیار کی الیکٹرونک مصنوعات کی پیداوار کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں کم توانائی استعمال کرنے والی مصنوعات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں پاکستان الیکٹرانکس مینوفیکچررز ایسوسی ایشن ، پاکستان الیکٹرک فین مینوفیکچررز ایسوسی ایشن ، معروف الیکٹرانکس کمپنیوں ، نیکا اور اوگرا کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر کہا کہ ملک میں توانائی کے تحفظ اور کم توانائی استعمال کرنے والی مصنوعات سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی مارکیٹ میں اشیا کی کم قیمت پر زیادہ دھیان دیا جاتا ہے۔ اسٹار ریٹنگ کے نفاذ سے عوام کو ان ایپلائینسز کے استعمال سے ہونے والی پیسے اور توانائی کی بچت سے آگاہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ ان اشیا کا استعمال صارفین ، صنعت کاروں اور حکومت سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔اجلاس کے دوران ملک میں کم توانائی استعمال کرنے والے آلات کی پیداوار کو یقینی بنانے کے لئے مختلف تجاویز اور اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ سرکاری اور نجی شعبے کو اس اہم مسئلے پر مل کر کام کرنا ہوگا کیونکہ صنعت کاروں کے تعاون کے بغیر اس پالیسی پر عمل درآمد ممکن نہیں ہوگا۔ اجلاس میں موجود نجی شعبے کے نمائندوں نے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وفاقی وزیر نے اس سلسلے میں پی ایس کیو سی اے ، پی سی ایس آئی آر اور این آئی ای سمیت وزارت کی مختلف محکموں اہداف اور ہدایات دیں۔

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ لوگوں کو اس بات کا ادراک نہیں ہے کہ کم توانائی استعمال کرنے والی مصنوعات ملکی سطح پر توانائی کی بچت میں کتنا بڑا فرق ڈال سکتی ہیں ۔ مثال کے طور پر ، ایک پرانا پنکھا 130-140 واٹ استعمال کرتا ہے ، لیکن نئے اس سے آدھی بجلی استعمال کرتے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ایک تحقیق کے مطابق پاکستان میں صرف پرانے پنکھوں، اے سی اور موٹروں کو تبدیل کر کے یومیہ 3000 میگاواٹ سے زائد بجلی کی بچت کی جا سکتی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں