امریکہ سے برابری کی سطح پر تعلقات بڑھائیں گے ، کسی کی ڈکٹیشن نہیں لیں گے،شہر یار آفریدی

اگر دنیا نے بھارت کو سنجیدہ ریاست کے طور پر کام کرنے کی ہدایت نہ کی تو دنیا کے امن کو خطرہ ہو گا،خیانت کرنے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہو گا،اور انکو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ،ملک کو لوٹنے والے کچھ لوگوں کی جائیدادیں نیلام ہو چکیں ،اب ایسا پاکستان بنے گا جس پر آنے والی نسلیں فخر کر سکیں گے ،چیئر مین کشمیر کمیٹی

جمعرات 24 جون 2021 18:00

امریکہ سے برابری کی سطح پر تعلقات بڑھائیں گے ، کسی کی ڈکٹیشن نہیں لیں گے،شہر یار آفریدی
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2021ء) چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار خان آفریدی نے کہاہے کہ امریکہ سے برابری کی سطح پر تعلقات بڑھائیں گے ، کسی کی ڈکٹیشن نہیں لیں گے،اگر دنیا نے بھارت کو سنجیدہ ریاست کے طور پر کام کرنے کی ہدایت نہ کی تو دنیا کے امن کو خطرہ ہو گا،خیانت کرنے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہو گا،اور انکو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ،ملک کو لوٹنے والے کچھ لوگوں کی جائیدادیں نیلام ہو چکیں ،اب ایسا پاکستان بنے گا جس پر آنے والی نسلیں فخر کر سکیں گے ۔

جمعرات کو چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار خان آفریدی نے این بی پی موبائل کنٹینر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدینہ کی ریاست اور نیا پاکستان میں عوامی آدمی کا خیال رکھا جارہا ہے، پرانے پاکستان میں سیاسی داو والے اور اثر ورقوں والے لوگوں کو قرضے دیئے جاتے تھے،عام آدمی کو قرضوں تک رسائی دی گئی ہے،20 لاکھ روپے کا قرضہ عام آدمی کو دیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ایسی سوچ کو پروان چڑھایا جا رہا ہے جسم یں عام آدمی پر انویسٹ کیا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اوورسیز پاکستانیوں کا حکومت پر اعتماد بڑھا ہے،ملک مثبت انداز میں آگے بڑھ رہا ہے ،آدھا پاکستان خودمختار ریاست کی شکل میں اپنے،عوام اور مستقبل کے فیصلے کررہا ہے ،اب آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر انکار کیا جائے بلکہ ملک کے مفادات کا تحفظ کیا جائے ۔

انہوںنے کہاکہ امریکہ سے برابری کی سطح پر تعلقات بڑھائیں گے لیکن کسی کی ڈکٹیشن نہیں لیں گے،کوئی ڈو کا ملبہ نہیں کر سکتا انہوںنے کہاکہ اب سول ملٹری ایک پیج پر ہیں،مودی بنگال میں شکست کھانے کے بادشاہ فرار پر مجبور ہو رہا ہے ، وزیر اعظم نے واضح کیا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے 5 اگست 2019 سے پہلے کیصورت میں بحال کیا جائے،پاکستان کا موقف ہے کہ مسئلہ کشمیر دو ممالک کا مسئلہ نہیں،اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل اسکے گارنٹر ہیں۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کا دنیا کے امن کے حوالے سے واضح موقف ہے،احساس پروگرام کے تحت افغان مہاجرین کے ایک لاکھ سترہ ہزار خاندانوں کو 12 ہزار روپے ماہانہ دیئے گئے ۔ انہوںنے کہاکہ قانون سے بالاتر سمجھنے والوں کو میسج ہے کہ کچھ بھی ہو جائے خیانت کرنے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہو گا،اور انکو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ۔ انہوںنے کہاکہ ملک کو لوٹنے والے کچھ لوگوں کی جائیدادیں نیلام ہو چکیں ،اب ایسا پاکستان بنے گا جس پر آنے والی نسلیں فخر کر سکیں گے ۔

انہوںنے کہاکہ حکومت اپوزیشن کو کہتی ہے کہ پارلیمان آئیں قانون سازی کریں ،اگر اپوزیشن پارلیمان آئے اور حکومت سے مل کر لوٹ مار کرنے والوں کو نشان عبرت بنائیں،کوشش ہے ایسے قانون ہوں جسمیں امیر اور غریب کا فرق نہ ہو ۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو سلام ہے کہ وہ مودی کے جبر کا سیسہ پلائی دیوار بن کر مقابلہ کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارت دنیا بھر میں بے نقاب ہو رہا ہے،بھارت سیکولر ملک نہیں ہے،انڈیا دنیا بھر اور اسلام کے لئے خطرہ بنا ہوا ہے ،اگر دنیا نے بھارت کو سنجیدہ ریاست کے طور پر کام کرنے کی ہدایت نہ کی تو دنیا کے امن کو خطرہ ہو گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں