شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان نے سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی حاصل کر لی

بھارت نے ایس سی او پروٹوکول میں کالعدم تنظیموں کےنام ڈلوانے کی کوشش کی، بھارت نے اپنا فیٹف پروپیگنڈہ شنگھائی تعاون تنظیم کےاعلامیہ میں بھی ڈلوانےکی کوشش کی، لیکن پاکستان کے اہم سفارتی اقدامات کی وجہ سے اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا، مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری جمعرات 24 جون 2021 23:04

شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان نے سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی حاصل کر لی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 24 جون 2021ء ) پاکستان کو دہشت گردی کے حوالے سے نشانہ بنانے کی بھارتی سازش ناکام، شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان نے سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی حاصل کر لی- تفصیلات کےمطابق پاکستان نے بھارت کو ایک مرتبہ پھر سفارتی محاذ پر بدترین شکست سے دوچار کردیا ہے۔ اس مرتبہ بھارت کو شکست کا سامنا شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں کرنا پڑا جو آج اختتام پذیر ہو گیا۔

تاجکستان کے شہر دوشنبے میں منعقدہ دو روزہ علاقائی اجلاس میں بھارت کی پاکستان کو دہشت گردی سے متعلق نشانہ بنانے کی کوشش ناکام ہوئی ہے۔ اس ضمن میں موصولہ اطلاعات کے مطابق بھارت نے ایس سی او پروٹوکول میں کالعدم تنظیموں لشکر طیبہ اور جیش محمد کے نام ڈلوانے کوشش کی مگر کامیاب نہ ہو سکا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اجلاس میں بھارت نے ایف اے ٹی ایف پروپیگنڈہ میں بھی اپنا اعلامیہ ڈلوانے کی کوشش کی لیکن یہاں بھی اسے منہ کی کھانی پڑی۔

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی امور معید یوسف نے اجلاس میں بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں جارحیت کو نہ صرف بے نقاب کیا بلکہ افغانستان میں بھی بھارت کے ناپاک عزائم کو عالمی فورم پر اجاگر کیا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھارت کے مشیر برائے قومی سلامتی اجیت دوول کو اس طرح عالمی فورم پر سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔ واضح رہے کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ انڈیا فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے فورم کو ’سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے‘ اور انڈیا کو اس فورم کے سیاسی استعمال کی اجازت نہیں ملنی چاہیے۔

ایک بیان میں پاکستانی وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ ’ایف اے ٹی ایف ایک تکنیکی فورم ہے جسے سیاسی معاملات کو نمٹانے کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔‘ خیال رہے کہ پاکستان گرے لسٹ ممالک میں شامل ہے اور پاکستانی حکومت ایف اے ٹی ایف سے ریلیف کی منتظر ہے۔ لیکن وزیرِ خارجہ کے اس بیان سے معاملات پیچیدہ نظر آرہے ہیں۔ 25 جون کو ایف اے ٹی ایف کے پلانیری اجلاس میں یہ طے کیا جائے گا کہ آیا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنا چاہیے یا نہیں۔

پاکستان میں کئی ماہرین اور تجزیہ کاروں کی رائے اسی طرف اشارہ کرتی ہے کہ پاکستان کو تھوڑی سی سہولت دے کر مزید گرے لسٹ میں ہی رکھا جائے گا، جیسا کہ اس سے قبل ایف اے ٹی ایف کے اجلاسوں میں ہوتا رہا ہے۔ تاہم حتمی اعلان تو ایف اے ٹی ایف کو خود ہی کرنا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں