نور مقدم کا سر دھڑ سے الگ کیا گیا

مقتولہ کی موت کی وجہ دماغ کو آکسیجن سپلائی کی بندش ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 23 جولائی 2021 16:24

نور مقدم کا سر دھڑ سے الگ کیا گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 جولائی 2021ء) : اسلام آباد میں قتل ہونے والی سابق سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کی پوسٹمارٹم رپورٹ پولیس کو موصول ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا کہ مقتولہ کا سر دھڑ سے الگ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مقتولہ نور مقدم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کو موصول ہو گئی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ کی موت کی وجہ دماغ کو آکسیجن سپلائی کی بندش ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے جسم پر تشدد کے متعدد نشانات پائے گئے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے گھٹنے کے نیچے کے حصے پر بھی زخموں کے متعدد نشانات ہیں۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے جسم پر متعدد مقامات پر چاقو کے گہرے زخم ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید بتایا کہ مقتولہ کے معدے سے لیا گیا مواد فارنزک کے لیے لیبارٹری بھجوایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مقتولہ نور مقدم کے معدے کی فارنزک رپورٹ پولیس کو تاحال موصول نہیں ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ 20 جولائی کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے سیکٹر ایف سیون فور میں نوجوان خاتون کو لرزہ خیز انداز میں قتل کردیا گیا تھا۔ خاتون کو تیز دھار آلے سے بہیمانہ انداز میں قتل کیا گیا۔ لڑکی کا گلا کاٹنے کے بعد سر کاٹ کر جسم سے الگ کر دیا گیا تھا۔

واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سینئر افسران اور متعلقہ ایس ایچ او موقع واردات پر پہنچے اور تحقیقات کیں۔ قتل میں ملوث ظاہر جعفر نامی شخص کو موقع واردات سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا گیا اور وقوعہ کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ظاہر جعفر معروف بزنس مین ذاکر جعفر کا بیٹا ہے اور مقتولہ نور مقدم کا دوست تھا۔ آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان نے بھی سینئر افسران کے ہمراہ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور تحقیقات میں پیشرفت کا جائزہ لیا۔

پولیس نے تفتیش کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی جس میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن ،ایس پی سٹی زون ،اے ایس پی کوہسار، ایس ایچ او کوہسار اور انوسٹی گیشن آفیسر کوہسار شامل ہیں۔ مقتولہ کے والد شوکت علی مقدم جنوبی کوریا اور قازقستان میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں۔ گذشتہ روز سابق سفیر شوکت مقدم کی صاحبزادی نور مقدم کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

نماز جنازہ نیول انکرچ میں ادا کی گئی جس میں پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر و سابق سیکرٹری خارجہ ریاض کھوکھر نے شرکت کی۔ نماز جنازہ میں مقتولہ کے عزیز واقارب کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔سابق سفیر کی بیٹی کے قتل سے متعلق ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے کہا ہے کہ گرفتاری کے وقت ملزم نشے میں نہیں تھا جب ملزم کو گرفتار کیا وہ ہوش و حواس میں تھا، ملزم نے انتہائی غلط اقدام کیا ہے۔

لیکن واقعہ کا کوئی عینی شاہد نہیں ہے۔ اسلام آباد کے ایس ایس پی انویسٹی گیشن عطاالرحمٰن نے گذشتہ روز نیوز بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نور مقدم قتل کیس ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے، اس کیس پر آئی جی صاحب نے اسپیشل ٹیم بھی لگائی ہے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ نور مقدم دو دنوں سے گھر پر نہیں تھی، متاثرہ فیملی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

عطاالرحمٰن نے کہا کہ ملزم کو جب پولیس نے گرفتار کیا اس وقت وہ نشے میں نہیں تھا، ملزم گرفتار کے وقت بالکل ہوش و حواس میں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملزم کے گھر سے پستول برآمد ہوا جس میں گولی پھنسی ہوئی تھی، ملزم سے پسٹل برآمد ہوا ہے، تفتیش میں فائرنگ سامنے نہیں آئی، گولی پھسنے کی وجہ سے پسٹل نہیں چلا، گرفتار ملزم پر ماضی میں کسی کیس کی تفصیل ہمارے پاس نہیں ہے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے کہا کہ ملزم بحالی سینٹر میں رہا یا نہیں ہمیں اس سے کوئی واسطہ نہیں، ملزم کے ساتھ گھر کےملازموں سے بھی تفتیش کررہے ہیں۔ اب سے کچھ دیر قبل وزیراعظم عمران خان نے بھی واقعہ کا نوٹس لیا۔ وزیراعظم نے آئی جی کو کہا کہ اس کیس میں کوئی رعایت نہ کی جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں