وزیراعظم عمران خان کشمیر کے بارے میں جن آپشن کی بات کر رہے ہیں ان کے بارے میں پارلیمنٹ کو کیوں آگاہی نہیں دی جا رہی، پیپلز پارٹی

پاکستان کی اندرونی اور بیرونی صورت حال بگڑتی جا رہی ہے ،حکومت کچھ کرنے کے لیے تیار نہیں، سینیٹر پلوشہ خان اور روبینہ خالد کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 24 جولائی 2021 15:14

وزیراعظم عمران خان کشمیر کے بارے میں جن آپشن کی بات کر رہے ہیں ان کے بارے میں پارلیمنٹ کو کیوں آگاہی نہیں دی جا رہی، پیپلز پارٹی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2021ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان کشمیر کے بارے میں جن آپشن کی بات کر رہے ہیں ان کے بارے میں پارلیمنٹ کو کیوں آگاہی نہیں دی جا رہی، پاکستان کی اندرونی اور بیرونی صورت حال بگڑتی جا رہی ہے ،حکومت کچھ کرنے کے لیے تیار نہیں۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سینیٹر پلوشہ خان اور روبینہ خالد نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پلوشہ خان نے کہاکہ کشمیر پاکستان کا ستر سال سے شہ رگ ہے، کون سی ایسی چیزیں اور راز ہیں جو عمران خان نہیں بتا پا رہے، کون سے آپشنز ہیں اور یہ آپشنز کس نے دیئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نے جن آپشنز کی بات کی ان سے پارلیمان کو آگاہ کیوں نہیں کیا گیا، اس سے قبل نیوکلیئر پروگرام سے متعلق بیان دیا گیا۔

(جاری ہے)

پلوشہ خان نے کہاکہ سرپلس بجلی کہاں ہی عید کے دنوں میں بھی بجلی کی بلا تعطل فراہمی نہیں رہی۔

انہوںنے کہاکہ چین جو ہمارا دیرینہ دوست تھا، چین سے ایک سخت بیانیہ آنا نہ صرف ریاست پاکستان بلکہ عوام کے لئے باعث تشویش بننا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ کیا وجہ ہے کہ چین پاکستان کے خلاف بیانات اور اقدامات پر مجبور ہوگیا، داسو ڈیم واقعے کے بعد وزراء نے مختلف بیانات دیئے، پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والی کانفرنس موخر ہوگئی ہے،پیپلزپارٹی پوچھنا چاہتی ہے کہ کیا یہ تھوڑا نقصان ہی چین اور پاکستان کی صورتحال پر انڈیا بگلے بجا رہا ہے،وزیراعظم کہاں ہیں کسی کو پتہ نہیں۔

سینیٹر روبینہ خالد نے کہاکہ پاکستانی کی اندرونی اور بیرونی صورتحال بگڑتی ہوئی نظر آ رہی ہے،نور مقدم والے واقعے نے سوچنے پر مجبور کردیا ہے،اسلام آباد میں جو واقعات پیش آئے وہ سب کے سامنے ہیں، نشہ آور ادویات کی فراہمی اور با آسانی دستیابی میں مشکلات پیس آتی ہیں، آٹا چینی اور گھی کے حصول میں مشکلات درپیش آتی ہیں لیکن منشیات آسانی سے مل جاتی ہیں،حکومت سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ یہ سب انکی سرپرستی میں کیسے ہو رہا ہے، گالم گلوچ عام سی بات ہوگئی ہے،

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں