نور مقدم قتل کیس ; ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں دو دن کی توسیع کر دی گئی

میری جان کو خطرہ ہے۔ ملزم ظاہر جعفر کا عدالت کے باہر میڈیا نمائندوں کو بیان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 26 جولائی 2021 15:41

نور مقدم قتل کیس ; ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں دو دن کی توسیع کر دی گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جولائی 2021ء) : نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں دو دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کی تکمیل کے بعد آج ملزم کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش کیا گیا اور دلائل سننے کے بعد مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا نے ظاہر ذاکر جعفر کے ریمانڈ میں مزید دو دن کی توسیع دے دی اور ہدایت دی کہ ملزم کو 28 جولائی کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔

ملزم ظاہر ذاکر جعفر کو سخت سکیورٹی میں عدالت کے احاطے میں لایا گیا ، ملزم کی پیشی کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث کمرہ عدالت میں اندھیرا چھایا رہا۔ موبائل کی روشنی میں ہونے والی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ مقتولہ نور مقدم کا پوسٹ مارٹم کروا لیا گیا ہے جبکہ اس کے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے، موبائل فون برآمد کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے خلاف درج کیے جانے والے مقدمے میں پاکستان پینل کوڈ کی سیکشن سیکشن 109، 176، 201، 511 دفعات شامل کی گئی ہیں۔ قتل کے واقعہ سے جُڑے دیگر 4 ملزمان کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ دوران سماعت ملزم ظاہر جعفر نے عدالت میں چیخنا شروع کردیا اور کہا کہ مجھے کچھ سنائی نہیں دے رہا۔ جس پر عدالت نے ملزم کو کمرہ عدالت کے اندر آنے کی ہدایت کردی۔

کمرہ عدالت میں موجود ملزم کے وکیل انصر نواز مرزا نے عدالت سے کہا کہ تفتیشی افسر نے 7 روز کے جسمانی ریمانڈ کی جبکہ ظاہر ذاکر جعفر کے مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے۔ وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ پولیس پہلے ہی 5 دن کا ریمانڈ حاصل کرچکی ہے جبکہ مقدمہ میں مقتول اور ملزم دونوں کے موبائل فون نمبرز موجود ہیں۔ بعدازاں عدالت نے نور مقدم کے قتل کے مشتبہ ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں مزید دو دن کی توسیع کی منظوری دے دی۔

جسمانی ریمانڈ میں توسیع کے بعد ملزم کو پولیس کی سکیورٹی میں کمرہ عدالت سے باہر لایا گیا، احاطہ عدالت میں میڈیا نمائندوں کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ملزم نے کہا کہ میری زندگی خطرے میں ہے۔ امریکی شہری ہونے کے دعوے سے متعلق سوال کے جواب میں ملزم کا کہنا تھا کہ مجھ سے امریکی ایمبیسی نے رابطہ نہیں کیا۔
یاد رہے کہ 20 جولائی کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے سیکٹر ایف سیون فور میں نوجوان خاتون کو لرزہ خیز انداز میں قتل کردیا گیا تھا۔

خاتون کو تیز دھار آلے سے بہیمانہ انداز میں قتل کیا گیا۔ لڑکی کا گلا کاٹنے کے بعد سر کاٹ کر جسم سے الگ کر دیا گیا تھا۔ واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سینئر افسران اور متعلقہ ایس ایچ او موقع واردات پر پہنچے اور تحقیقات کیں۔ قتل میں ملوث ظاہر جعفر نامی شخص کو موقع واردات سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا گیا اور وقوعہ کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ظاہر جعفر معروف بزنس مین ذاکر جعفر کا بیٹا ہے اور مقتولہ نور مقدم کا دوست تھا۔ پولیس نے مقدمے میں مزید چار دفعات بھی شامل کر دی ہیں۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز ملزم کے والدین اور دو ملازمین کو بھی پولیس نے حراست میں لیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں