سابق سفیر کی بیٹی کے قتل میں ملوث ملزم متعدد خواتین پر تشدد کے واقعات میں ملوث نکلا

پولیس نے ملزم جعفر کا موبائل فون برآمد کر لیا، ملزم کا نور مقدم سے پہلے بھی متعدد خواتین پر تشدد اور قاتلانہ حملوں میں ملوث ہونے کا انکشاف

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 26 جولائی 2021 19:26

سابق سفیر کی بیٹی کے قتل میں ملوث ملزم متعدد خواتین پر تشدد کے واقعات میں ملوث نکلا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین 26جولائی 2021) سابق سفیر کی بیٹی کے قتل میں اہم پیشرفت، پولیس نے ملزم جعفر کا موبائل فون برآمد کر لیا، ملزم کا نور مقدم سے پہلے بھی متعدد خواتین پر تشدد اور قاتلانہ حملوں میں ملوث ہونے کا انکشاف۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سفیر کی بیٹی کے قتل میں ملوث ملزم جعفر علی کا موبائل فون برآمد کر لیا گیا ہے۔

پولیس نے موبائل فون کی فرانزک رپورٹ بھی حاصل کر لی ہے۔ موبائل فون کے ریکارڈ سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم اس سے قبل بھی خواتین پر تشدد کے واقعات میں ملوث رہ چکے ہیں۔ علاوہ ازیں پولیس حکام نے بتایا ہے کہ ملزم جعفر خواتین پر تشدد کے علاوہ قاتلانہ حملوں میں بھی ملوث رہ چکا ہے۔ پولیس ملزم کے موبائل فون سے مزید ریکارڈ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس حکام کے مطابق ملزم کے خلاف زیادہ سے زیادہ ثبوت اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور اِس حوالے سے ملزم جعفر سے بھی تفتیشی کی جا رہی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم کا موبائل فون تفتیش کے دوران ملزم کی نشاندہی کے بعد برآمد کیا جا سکا۔ واضح رہے کہ نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں دو دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔ 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کی تکمیل کے بعد آج ملزم کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش کیا گیا اور دلائل سننے کے بعد مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا نے ظاہر ذاکر جعفر کے ریمانڈ میں مزید دو دن کی توسیع دے دی اور ہدایت دی کہ ملزم کو 28 جولائی کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔

ملزم ظاہر ذاکر جعفر کو سخت سکیورٹی میں عدالت کے احاطے میں لایا گیا ، ملزم کی پیشی کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث کمرہ عدالت میں اندھیرا چھایا رہا۔ موبائل کی روشنی میں ہونے والی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ مقتولہ نور مقدم کا پوسٹ مارٹم کروا لیا گیا ہے جبکہ اس کے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے، موبائل فون برآمد کرنا ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے خلاف درج کیے جانے والے مقدمے میں پاکستان پینل کوڈ کی سیکشن سیکشن 109، 176، 201، 511 دفعات شامل کی گئی ہیں۔ قتل کے واقعہ سے جُڑے دیگر 4 ملزمان کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ دوران سماعت ملزم ظاہر جعفر نے عدالت میں چیخنا شروع کردیا اور کہا کہ مجھے کچھ سنائی نہیں دے رہا۔ جس پر عدالت نے ملزم کو کمرہ عدالت کے اندر آنے کی ہدایت کردی۔

کمرہ عدالت میں موجود ملزم کے وکیل انصر نواز مرزا نے عدالت سے کہا کہ تفتیشی افسر نے 7 روز کے جسمانی ریمانڈ کی جبکہ ظاہر ذاکر جعفر کے مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے۔ وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ پولیس پہلے ہی 5 دن کا ریمانڈ حاصل کرچکی ہے جبکہ مقدمہ میں مقتول اور ملزم دونوں کے موبائل فون نمبرز موجود ہیں۔ بعدازاں عدالت نے نور مقدم کے قتل کے مشتبہ ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں مزید دو دن کی توسیع کی منظوری دے دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں