نور مقدم قتل کیس، امریکہ اور برطانیہ سے ظاہر جعفر کی کرمنل ہسٹری مانگ لی گئی

ملزم کو 2016 میں برطانیہ میں3 مہینے قید اور ڈی پورٹ کیا گیا، ملزم ظاہرجعفر کے برطانیہ اور امریکہ میں کرمنل ریکارڈ کے لیے فنگر پرنٹس لے لیے گئے۔ ذرائع

Sajid Ali ساجد علی منگل 27 جولائی 2021 19:33

نور مقدم قتل کیس، امریکہ اور برطانیہ سے ظاہر جعفر کی کرمنل ہسٹری مانگ لی گئی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 27 جولائی 2021ء ) نور مقدم قتل کیس میں امریکہ اور برطانیہ سے ملزم ظاہر جعفر کی کرمنل ہسٹری مانگ لی گئی ، ملزم ظاہرجعفر کو 2016 میں برطانیہ میں3 مہینے قید اور ڈی پورٹ کیا گیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس کی جانب سے سابق سفیر کی صاحبزادی نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کے کرمنل ریکارڈ کی چھان بین شروع کردی گئی ہے اور اس ضمن میں ملزم ظاہر جعفر کے برطانیہ اور امریکہ میں کرمنل ریکارڈ کے لیے فنگر پرنٹس لے لیے گئے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس کی طرف سے نور مقدم کے قتل میں ملوث ملزم کے فنگر پرنٹس امریکہ اور برطانیہ کے سفارت خانوں کو بھجوائے گئے ہیں جن کی مدد سے اسلام آباد پولیس حکام نے امریکہ اور برطانیہ کے سفارت خانوں سے ملزم ظاہر جعفر کی کرمنل ہسٹری مانگی ہے تاکہ اس کو کیس کا حصہ بنایا جائے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کا اہم بیان سامنے آگیا ، 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد ملزم کی جانب سے قتل کی وجہ بتائی گئی ، جس میں ملزم ظاہر جعفر نے بتایا کہ نور میرے ساتھ بے وفائی کر رہی تھی جس کا مجھے پتہ چل گیا تو میں نے دھوکہ دینے کی وجہ سے نور مقدم کو قتل کیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم ظاہر جعفر کی والدہ اور سیکیورٹی گارڈز نے 3 گھنٹے تک واقعے کو چھپائے رکھا اگر ملزم کی والدہ یا گارڈز بروقت اطلاع دے دیتے تو نور مقدم کی جان بچ جاتی۔

خیال رہے کہ ملزم ظاہر جعفر نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم کر لیا ہے ، پولیس کے مطابق کیس کی تفتیش کے دوران تمام ویڈیو شواہد اکٹھے کر لیے گئے جب کہ سابق پاکستانی سفیر کی صاحبزادی نور مقدم کے قتل کیس کی تفتیش کے دوران ایک افسوسناک انکشاف ہوا کہ ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے مقتولہ نور کو 3 گھنٹے تک بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، مقتولہ نور زخمی حالت میں گھر سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئی تھی، تاہم محلے میں موجود گارڈ اور دیگر لوگوں میں سے کسی نے مقتولہ کی مدد نہیں کی ۔

پولیس کے مطابق نور مقدم نے گھر سے باہر نکل کر ملزم ظاہر سے بچنے کیلئے خود کو سیکورٹی کے کیبن میں بند کر لیا تاہم ملزم نے مقتولہ کو کیبن سے نکال لیا اور محلے میں موجود لوگوں اور سیکورٹی گارڈز کے سامنے مقتولہ نور کو کھینچتے ہوئے دوبارہ گھر کے اندر لے گیا ، اس دوران محلے میں موجود کسی بھی شخص نے ملزم کو روکنے یا پولیس کا اطلاع دینے کی زحمت نہ کی ، ملزم ظاہر نے مقتولہ نور کو 3 گھنٹے تک بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کیا جب کہ دوران تفتیش یہ انکشاف بھی ہوا کہ مقتولہ نور نے قتل سے قبل اپنے ڈرائیور کے ذریعے ملزم ظاہر کے گھر 3 لاکھ روپے کی رقم منگوائی تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں