کورونا کیسز میں اضافہ ، این سی او سی نے مکمل لاک ڈاؤن کی مخالفت کردی

ملک بند کر کے وباء کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ سربراہ این سی او سی اسد عمر کا دوٹوک جواب

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 29 جولائی 2021 14:34

کورونا کیسز میں اضافہ ، این سی او سی نے مکمل لاک ڈاؤن کی مخالفت کردی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2021ء) عالمی وباء کورونا وائرس کی روک تھام کے فیصلہ ساز ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے مکمل لاک ڈاؤن کی مخالفت کردی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا کہ ملک بند کر کے وبا کا مقابلہ نہیں کر سکتے، لاک ڈاؤن لگانے کے بعد دوبارہ کھولتے ہیں تو پھیلاؤ پھر ہوجاتا ہے کیوں کہ جیسے ہی وبا کم ہوتی ہے تو لوگ سمجھتے ہیں یہ ختم ہوگئی حالاں کہ کورونا سے بچنے کا واحد حل صرف احتیاط ہے لیکن کئی لوگ اب بھی کورونا کو سنجیدہ نہیں لے رہے، سندھ حکومت کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، انسداد کورونا کیلئے سندھ حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو ایس اوپیز پرعملدرآمد کیلئے ہرممکن تعاون کریں گے ، سندھ حکومت کو رینجرز اور فوج سمیت ہر سہولت مہیا کی جائے گی ، وباء سے مکمل طورپر نکلنا چاہتے ہیں تو ویکسین واحد ہے ، ایس اوپیزپر اچھے طریقے سے عملدرآمد ہو جائے تو کامیابی حاصل ہوسکتی ہے ، اسلام آبادمیں ایس اوپیزپر عملدآمد کی شرح 56.4فیصد اور گلگت بلتستان میں ایس اوپیز پرعملدرآمد کی شرح 37 فیصد ہے۔

(جاری ہے)

اسد عمر نے بتایا کہ پاکستان کے ہر حصے میں ویکسین لگانے کا سلسلہ جاری ہے ، کل ساڑھے 8 لاکھ سے زائد ویکسی نیشن کا ریکارڈ قائم ہوا ہے ، اس پر ویکسین لگانے والے عملے کو بھی مبارکباد دینا چاہتا ہوں ، کل پنجاب میں سب سے زیادہ 5لاکھ ویکسی نیشن کی گئی ، سندھ نے کل ایک لاکھ 69 ہزار ویکسی نیشن کی جو ریکارڈ ہے، ویکسی نیشن کے عمل میں تمام صوبوں نے ریکارڈ کیا ہے لیکن اس کے باوجود یومیہ 10لاکھ ویکسی نیشن ہمارا ہدف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویکسی نیشن کیلئے اسکول بس ، وین ڈرائیور،کنڈیکٹر ، پبلک سیکٹرملازمین ، اہلخانہ ، ہوٹلز ریسٹورینٹس میں کام کرنے والوں کیلئے 31 اگست آخری تاریخ ہے ، ویکسین نہ لگانے والے مقررہ تاریخ کے بعد کام نہیں کرسکیں گے ، ٹرین ، پبلک ٹرانسپورٹ اور سرکاری دفاتر کے ملازمین کیلئے بھی 31 اگست آخری تاریخ ہے ، ویکسین نہ لگانے والوں پر دکانوں ، مارکیٹس میں 31اگست کے بعد کام کرنے پر پابندی ہوگی اس کے علاوہ 18 سال سے زائد عمر طلبا و طالبات کیلئے31 اگست تک ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی ہے ، 31 اگست کے بعد ان تمام سیکٹرز پر پابندی لگ جائے گی کیوں کہ یہ تمام سیکٹرز ایسے ہیں جہاں سے کورونا وباء کا پھیلاؤ ہوتا ہے اور چاہتے ہیں کہ کاروبار چلے ، لوگ کام کریں اس لئے ویکسینیشن لازمی قراردے رہے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں