تدریس، تحقیق اور گورننس کے معیار کو بڑھانے میں این اے ایچ ای نے اہم کردار ادا کیا ہے ،سینیٹر شبلی فراز

علم کی کوئی حد نہیں اور این اے ایچ ای نے لیڈرشپ، پراجیکٹ مینجمنٹ اور سٹرٹیجی کے حوالہ سے عالمی معیار کے تربیتی پروگرام کا انعقاد کرکے اس کا عملی ثبوت دیا ہے، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کا تقریب سے خطاب

جمعرات 29 جولائی 2021 20:51

تدریس، تحقیق اور گورننس کے معیار کو بڑھانے میں این اے ایچ ای نے اہم کردار ادا کیا ہے ،سینیٹر شبلی فراز
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2021ء) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ تدریس، تحقیق اور گورننس کے معیار کو بڑھانے میں این اے ایچ ای نے اہم کردار ادا کیا ہے، ان تین ستونوں پر تعلیم اور پوری قوم کی کامیابی کا انحصار ہے۔ وہ جمعرات کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)کے سینئر ملازمین کیلئے استعداد کار بڑھانے کے پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر شائستہ سہیل، ریکٹر نیشنل اکیڈمی آف ہائیر ایجوکیشن (این اے ایچ ای)پروفیسر شاہین سردار علی، چیف ایگزیکٹو آفیسر آکسن گلوبل گیرالڈ نیومین اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفاقی وزیر نے ایچ ای سی کے ملامین کے ساتھ ساتھ ملک بھر کی جامعات کی فیکلٹی کی استعداد کار بڑھانے کے حوالہ سے این اے ایچ ای کے ویژن کو سراہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تدریس، تحقیق اور گورننس کے معیار کو بڑھانے میں این اے ایچ ای نے اہم کردار ادا کیا ہے، ان تین ستونوں پر تعلیم اور پوری قوم کی کامیابی کا انحصار ہے۔ انہوں نے کہا کہ علم کی کوئی حد نہیں اور این اے ایچ ای نے لیڈرشپ، پراجیکٹ مینجمنٹ اور سٹرٹیجی کے حوالہ سے عالمی معیار کے تربیتی پروگرام کا انعقاد کرکے اس کا عملی ثبوت دیا ہے۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ دو سال قبل(این اے ایچ ای)کو ایک اسٹینڈ تنہا ، خودمختار قومی صلاحیت سازی کرنے والے ادارے کے طور پر قائم کیا گیا تھا جو ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام چل رہا ہے، اس ادارے کے قیام کا مقصد یہ تھا کہ پورے پاکستان میں درس و تدریس، تحقیق اور انتظامیہ کے معیار کو بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ(این اے ایچ ای)کے ویژن کو حقیقت میں بدلتے ہوئے دیکھا ہے، اس سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ملازمین کے ساتھ ساتھ ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں تعلیمی فیکلٹی کی صلاحیت کو بڑھایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم ، تحقیق اور حکمرانی کے معیار کو بلند کرنے میں (این اے ایچ ا)نے اہم کردار ادا کیا ہے، یہ وہ تین ستون ہیں جن پر تعلیم اور کسی بھی قوم کی کامیابی کا انحصارہے، پرعزم پیشہ ور افراد کے سیکھنے کا عمل کبھی ختم نہیں ہوتا، (این اے ایچ ای) نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سینئر افسران اور ملازمین کے لئے لیڈرشپ، پراجیکٹ منیجمنٹ اور حکمت عملی کے تحت اس عالمی معیار کے تربیتی پروگرام کا اہتمام کرکے اس کا مظاہرہ کیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ یہ آسان کام نہیں ہے کیونکہ تحقیق کا طریقہ کاراور تربیت کے لئے تجزیہ کی ضرورت ہوتی ہے، اس پروگرام عملانے کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ رکھنا اور تربیت یقینی بنانے کے لئے حکمت عملی، مضبوط قیادت اور پراجیکٹ مینجمنٹ کی مہارت کی نمائندگی ہے۔ انہوں اس تربیتی پروگرام کو ممکن بنانے کے لئی(این اے ایچ ای)کی قیادت اور انتظامیہ کی تعریف کی۔

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے توقع ظاہر کی کہ جب یہ تربیت اور صلاحیت سازی کا پروگرام اختتام پذیر ہوجائے گا ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی سینئر انتظامیہ نے اس سے نہ صرف خود فائدہ اٹھایا ہوگا بلکہ اس کی جھلک ایچ ای سی کے کام میں بھی نظر آئے گی جس سے ادارے کی مہارتوں میں اضافہ گا۔ سینیٹرشبلی فراز نے آکسن گلوبل ٹیم کے جیراڈ اور اے ایف فرگوسن ٹیم کا پاکستان میں خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی انتہائی مسابقتی ٹیم کے بھرپور تجربے کے پیش نظر ہائیر ایجوکیشن کمیشن اگلے تین ہفتوں میں اس سے بڑے پیمانے پر فائدہ اٹھائے گی ۔

آکسن گلوبل نے اپنے صنعتی علم اور تجربے کو جو آکسفورڈ یونیورسٹی سے اپنے تعلیمی تجربے کے ساتھ جوڑا ہے وہ نہ صرف اثر انداز ہوگا بلکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی انتظامیہ کی مینجمنٹ سکلز، حکمت عملی اور پراجیکٹ مینجمنٹ کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے تین ہفتوں میں آپ کی محنت ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں کئی سالوں تک پالیسیوں، وظائف اور تحقیقی پروگراموں کے نفاذ کی عکاسی کرتی رہے گی، آپ کے کاندھوں پر ایک بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے آکسن گلوبل اور اے ایف فرگسن کے لئے نیک خواہش کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ملازمین کو ان کی صلاحیت بڑھانے کے لئے پیشہ ورانہ تربیت کے منفرد اور اہم پروگرام کا حصہ بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنا چاہئے کہ ہم میں سے کوئی بھی کامل نہیں ہے اور بہتری کے لئے ہمیشہ گنجائش موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکھنا ایک ایسا عمل ہے جو وقت یا کسی دوسرے عنصر کے ذریعہ محدود نہیں ہوتا ہے، سیکھنے کا عمل مرتے دم تک جاری رہتا ہے، یہ صرف آپ کے لئے سرمایہ کاری نہیںبلکہ یہ ایچ ای سی کے لئے بھی ایک سرمایہ کاری ہے۔ ایچ ای سی پاکستان بھر میں لاکھوں طلباکی خدمت کرتی ہے ، اساتذہ کی استعداد کار بڑھاتی اور وظائف اور تحقیقی منصوبوں کی منظوری دیتی ہے، یہ بڑے منصوبے ہیں جن کے بہت سے اسٹیک ہولڈرز ہیں۔ ان منصوبوں کی کس طرح ڈیزائننگکی جائے، ان کو آگے بڑھا کر ان پر عملد آمد پاکستان کے مستقبل کو متاثر کرتا ہے، اس لئے ان منصوبوں پر عملد آمد کے لئے ضروری ہے کہ قیادت ہے۔ انہوں نے شرکاپر زور دیا کہ وہ پروگرام سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں