نور مقدم قتل کیس ، پولیس کا واقعے کی تفصیلات منظرِ عام پر نہ لانے کا اعلان

تفتیش میں متعدد اہم چیزیں ، شواہد اور معلومات سامنے آئے ہیں جنہیں اس مرحلے پر سامنے نہیں لایا جاسکتا۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس آپریشنز کی پریس کانفرنس

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 30 جولائی 2021 14:21

نور مقدم قتل کیس ، پولیس کا واقعے کی تفصیلات منظرِ عام پر نہ لانے کا اعلان
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 30 جولائی 2021ء ) وفاقی دارالحکومت میں پیش آئے نور مقدم قتل کیس میں پولیس نے واقعے کی تفصیلات منظرِ عام پر نہ لانے کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس آپریشنز افضال احمد کوثر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پولیس نور مقدم قتل کیس کی اہم تفصیلات منظر عام پر نہیں لائے گی کیوں کہ مقدمہ اب تک زیر تفتیش ہے، اس کے علاوہ تفتیش میں متعدد اہم چیزیں شواہد اور معلومات ہیں جنہیں اس مرحلے پر سامنے نہیں لایا جاسکتا۔

علاوہ ازیں اسلام آباد میں بہیمانہ انداز میں قتل کی جانے والی سابق سفیر کی صاحبزادی نور مقدم کے قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کو آج اسلام آباد سے لاہور لایا گیا جہاں پنجاب فرانزک سائنس لیب میں ملزم کا پولی گرافک ٹیسٹ مکمل کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ ٹیسٹ سے قبل ملزم بے ہوش ہونے کی ایکٹنگ کرتا رہا ، ٹیسٹ کے دوران ظاہر جعفر سے بیس سوالوں کے جواب لیے گئے۔

ذرائع کے مطابق ٹیسٹ کے دوران بھی ملزم ظاہر جعفر مختلف حیلے بہانے کرتا رہا جس سے تفتیش ٹیم کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا ، ظاہر جعفر کا پولی گرافک ٹیسٹ سائنس لیب کے ماہرین نے کیا۔ ملزم کے پولی گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ اسلام آباد پولیس کو بھجوائی جائے گی ، لیب میں واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا فرانزک بھی کیا گیا ، ٹیسٹ کے بعد پولیس ملزم کو لے کر اسلام آباد روانہ ہو گئی ، ملزم کو نور مقدم قتل کیس کے تفتیشی افسر انسپکٹر عبد الستار سخت سکیورٹی میں لاہور لائے تھے۔

یاد رہے کہ 20 جولائی کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے سیکٹر ایف سیون فور میں نوجوان خاتون کو لرزہ خیز انداز میں قتل کردیا گیا تھا ، خاتون کو تیز دھار آلے سے بہیمانہ انداز میں قتل کیا گیا ، لڑکی کا گلا کاٹنے کے بعد سر کاٹ کر جسم سے الگ کر دیا گیا ، واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سینئر افسران اور متعلقہ ایس ایچ او موقع واردات پر پہنچے اور تحقیقات کیں اور قتل میں ملوث ظاہر جعفر نامی شخص کو موقع واردات سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کرکے وقوعہ کا مقدمہ درج کیا گیا۔

ظاہر جعفر معروف بزنس مین ذاکر جعفر کا بیٹا ہے اور مقتولہ نور مقدم کا دوست تھا ، پولیس نے مقدمے میں مزید چار دفعات بھی شامل کر دی ہیں ، ملزم کے خلاف درج کیے جانے والے مقدمے میں پاکستان پینل کوڈ کی سیکشن سیکشن 109، 176، 201، 511 دفعات شامل کی گئی ہیں ، 26 جولائی کو قتل کے واقعہ سے جُڑے دیگر 4 ملزمان کو بھی حراست میں لیا گیا ، 26 جولائی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کی تکمیل کے بعد 27 جولائی کو ملزم کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش کیا گیا اور دلائل سننے کے بعد مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا نے ظاہر ذاکر جعفر کے ریمانڈ میں مزید دو دن کی توسیع دے دی اور ہدایت دی کہ ملزم کو 28 جولائی کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں