پاکستان ،افغانستان کی مذہبی ،ثقافتی اقدار یکساں ہیں، ،مضبوط افغانستان کے خواہاں ہیں،قاسم خان سوری

افغان باہمت لوگ ،کبھی شکست تسلیم نہیں کی، افغان امن عمل میں پاکستان نے بھرپور کردار ادا کرنے کی کوشش کی، افغانستان کو ترقی کرتا ہوا ملک دیکھنا چاہتا ہے، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کا پاک افغان یوتھ فورم کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب

جمعہ 30 جولائی 2021 22:43

پاکستان ،افغانستان کی مذہبی ،ثقافتی اقدار یکساں ہیں، ،مضبوط افغانستان کے خواہاں ہیں،قاسم خان سوری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2021ء) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کی مذہبی اور ثقافتی اقدار یکساں ہیں، ہم ایک مضبوط افغانستان کے خواہاں ہیں جس میں فیصلے افغانستان کے لوگ خود کریں، افغان باہمت لوگ ہیں، انہوں نے کبھی شکست تسلیم نہیں کی، افغان امن عمل میں پاکستان نے بھرپور کردار ادا کرنے کی کوشش کی، ہم افغانستان کو ترقی کرتا ہوا ملک دیکھنا چاہتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک افغان یوتھ فورم کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین، وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری، وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل، وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل سمیت دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔

(جاری ہے)

قاسم خان سوری نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی مذہبی اور ثقافتی اقدار یکساں ہیں۔

ہمارے تاریخی ہیروز نے کابل سے آ کر برصغیر پاک و ہند میں تاریخ رقم کی، حضرت داتا گنج بخش افغانستان سے یہاں آئے اور اسلام کی تبلیغ کی۔ شیر شاہ سوری نے کابل سے کلکتہ تک 3300 کلو میٹر سڑک بنائی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ 40 برسوں کے دوران افغانستان میں ظلم و ستم ڈھایا گیا، تقریبا 30 لاکھ افغان پناہ گزین گزشتہ چالیس سالوں سے یہاں مقیم ہیں، ان پناہ گزینوں کے بچوں کے نام افغانستان کے ساتھ جڑے ہیں لیکن انہوں نے آج تک افغانستان نہیں دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت تک آگے نہیں بڑھ سکتے جب تک افغانستان ایک آزاد اور خودمختار ملک نہ بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کو ترقی کرتا ہوا ملک دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران افغانستان کے ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو یہاں مدعو کیا، افغان ہمارے بھائی ہیں، ہم جن حالات سے گذر رہے ہیں ہمیں ایک دوسرے کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ 40 سال کی جنگ و جدل ہم نے دیکھ لی ہے، ہم بارڈر پر اچھی فضاقائم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل میں پاکستان نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ افغانستان میں ایک متفقہ حکومت قائم ہو جس میں فیصلے افغانستان کے لوگ خود کریں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں خراب ہونے والی صورتحال سے پاکستان بھی متاثر ہے، افغانستان میں امن ہوگا تو ہم بھی ترقی کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان 57 اسلامی ممالک میں سب سے ممتاز ملک اور ایٹمی طاقت ہے، یہاں کی بڑی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، ہمیں انہیں بہتری کی طرف لے جانا ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے پشتو زبان میں خطاب کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں