ٹیکس کے حوالے سے بڑے شہروں میں آگاہی مہم شروع کی جائے ،ڈاکٹر عارف علوی

ایف بی آر ٹیکس جمع کرنے والا ادارہ ہے،حکومت نے ٹیکسیشن نظام کی بہتری کیلئے کوششیں کی ہیں،وفاقی ٹیکس محتسب اورایف بی آر اپنی کارگردگی میں مزید بہتری لاکر کاروبارمیں آسانیوں سے متعلق مسائل کوبہت حدتک ختم کرسکتے ہیں، ٹیکس کے نظام میں شفافیت لانے سے محصولات اکٹھاکرنے میں نمایاں اضافہ ہوگا، ٹیکس اکٹھاکرنا ضروری ہے تاہم اس کیلئے ٹیکس کانظام سادہ ، آسان اورشفاف بناناہوگا ،ریاستی اختیارات میں توازن اوراحتساب وجوابدہی کے نظام سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے،صدر مملکت کا وفاقی ٹیکس محتسب کی جانب سے منعقدہ عوامی آگہی سیمینار سے خطاب

جمعہ 30 جولائی 2021 23:42

ٹیکس کے حوالے سے بڑے شہروں میں آگاہی مہم شروع کی جائے ،ڈاکٹر عارف علوی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2021ء) صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہاہے کہ ٹیکس کے حوالے سے بڑے شہروں میں آگاہی مہم شروع کی جائے ، ایف بی آر ٹیکس جمع کرنے والا ادارہ ہے،حکومت نے ٹیکسیشن نظام کی بہتری کیلئے کوششیں کی ہیں،وفاقی ٹیکس محتسب اورایف بی آر اپنی کارگردگی میں مزید بہتری لاکر کاروبارمیں آسانیوں سے متعلق مسائل کوبہت حدتک ختم کرسکتے ہیں، ٹیکس کے نظام میں شفافیت لانے سے محصولات اکٹھاکرنے میں نمایاں اضافہ ہوگا، ٹیکس اکٹھاکرنا ضروری ہے تاہم اس کیلئے ٹیکس کانظام سادہ ، آسان اورشفاف بناناہوگا ،ریاستی اختیارات میں توازن اوراحتساب وجوابدہی کے نظام سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعہ کویہاں ایوان صدرمیں وفاقی ٹیکس محتسب کی جانب سے منعقدہ عوامی آگہی سیمینار سے مہمان خصوصی کے طورپراپنے کلیدی خطاب میں کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پرچیئر مین ایف بی آر عاصم احمد، وفاقی ٹیکس محتسب مشتاق احمد سکھیرا، مختلف چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اور ٹیکس بارایسو سی ایشنز کے عہدیداران اورنمائندے بھی موجود تھے۔

صدرمملکت نے کہاکہ انسانی تاریخ میں حکمرانوں کے احتساب کی روایت ریاست مدینہ سے شروع ہوئی جو خلفائے راشدین کے دورمیں عروج پرپہنچی ، احتساب اورجوابدہی کے اس نظام کی پیروی بعدمیں آنیوالے مسلمان حکمرانوں نے بھی کی ۔صدرمملکت نے کہاکہ ریاستی اختیارات میں توازن اوراحتساب وجوابدہی کے نظام سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے، بدعنوانی کا خاتمہ ہماری ترجیح ہونا چاہئیے کیونکہ بدعنوانی سے معاشرے کے معاشی طورپرکمزوراورغریب طبقات سب سے زیادہ متاثرہوتے ہیں۔

صدرمملکت نے کہاکہ پاکستان میں جی ڈی پی اورآبادی کے تناسب سے ٹیکس دینے والوں کی شرح دنیا کے دیگرممالک کے مقابلہ میں کم ہے اس کی جہاں دیگروجوہات ہیں وہیں ٹیکس کے نظام میں پائی جانیوالی پیچیدگیاں اورخامیاں بھی اہم عوامل ہیں ۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ موجودہ حکومت کی ہدایات اوررہنمائی میں ایف بی آر نے ان خامیوں اورپیچیدگیوں کے خاتمہ کیلئے اقدامات کاسلسلہ شروع کیاہے۔

صدرمملکت نے کہاکہ ٹیکنالوجی کے درست اوربہتراستعمال سے ٹیکس کے نظام میں پائی جانیوالی پیچیدگیوں اورخامیوں کوکم کرنے میں مددمل سکتی ہے، چین میں اس وقت ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے استعمال سے قرضہ کیلیئے درخواستیں دینے والوں کو پانچ منٹ کے اندرمتعلقہ اداروں سے فیڈ بیک مل رہاہے۔ صدرمملکت نے کہاکہ وفاقی ٹیکس محتسب اورایف بی آر اپنی کارگردگی میں بہتری لاکر کاروبارمیں آسانیوں سے متعلق مسائل کوبہت حدتک ختم کرسکتے ہیں۔

ٹیکس کے نظام میں شفافیت لانے سے محصولات اکٹھاکرنے میں نمایاں اضافہ ہوگا، ٹیکس اکٹھا کرنا ضروری ہے تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ ٹیکس کانظام سادہ ، آسان اورشفاف ہوں اورایک ایسا نظام ہوں جہاں لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کاسامنانہ کرنا پڑے۔صدرنے کہاکہ محتسب سے متعلق ادارے اپنا کرداراحسن طریقے سے اداکررہے ہیں تاہم ان اداروں کے کردار اورطریقہ ہائے کارکے بارے میں عوام کوزیادہ علم نہیں ہوتا، ضرورت اس امرکی ہے اس ضمن میں عوامی آگہی کو فروغ دیا جائے۔

یہ ادارے عدالتوں کے متبادل نہیں بلکہ ان کا دائرہ اختیارمحض حکومت کے مختلف اداروں کے حکام کی جانب سے اختیارات کے استعمال سے متعلق معاملات اورشکایات کا جائزہ لینا ہے۔صدرنے کہاکہ ان اداروں کے بارے میں عوام میں شعور وآگہی پھیلانے کیلئے ضروری ہے کہ ان اداروں کے عوامی شکایات پرکئے جانیوالے اہم فیصلوں کولوگوں کے سامنے لایا جائے۔صدرنے سیمینارکے انعقاد پرمنتظمین کی کاوشوں کوسراہا اورکہاکہ اس طرح کے سیمیناردیگرشہروں میں بھی ہونا چاہئیے۔

وفاقی ٹیکس محتسب مشتاق احمد سکھیرا نے سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں ٹیکس کے دائرہ کارمیں توسیع اورٹیکس گزاروں کے اعتماد کی بحالی کیلئے وفاقی ٹیکس محتسب کے ادارے کا قیام عمل میں لایا گیاہے اور اس وقت یہ ادارہ ٹیکس گزاروں اورٹیکس نظام سے متعلق شکایات کے ازالہ کیلئے اہم کردارادا کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ماضی میں اداروں کی ابتری کی ایک بڑی وجہ احتساب اورجوابدہی کے نظام کی عدم موجودگی رہی ہے۔

اداروں میں خوداحتسابی کو فروغ دینا ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر ادارے بہترطریقے سے اپنا کردار ادانہیں کرسکتے۔انہوں نے کہاکہ محتسب کے ادارے اس وقت اہم کرداراداکررہے ہیں۔ان اداروں کی کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ ان پرعوامی اعتماد ہو۔ان اداروں کے پاس اس وقت شکایات کی شرح کم ہے کیونکہ زیادہ ترلوگوں کو ان اداروں کے کردار کے بارے میں معلومات نہیں ہوتیں۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی ٹیکس محتسب کا ادارہ قانونی اختیارکے اندررہتے ہوئے ٹیکس سے متعلق نظام کی پیچیدگیوں اورخامیوں سے متعلق شکایات کے ازالہ کیلئے اپناکرداراداکررہاہے۔وفاقی ٹیکس محتسب کے ادارے کی کوششوں سے ایف بی آر نے عمومی ٹیکس آڈٹ کے کیسز کی تعداد کو50 ہزار سے کم کردیا ہے۔ اسی طرح ٹیکس ایمنسٹی سے متعلق قانون کے متاثرہ افراد کو ریلیف فراہم کیا گیا۔

انہوں نے وفاقی محتسب کے اداروں کے موثر کردار کے حوالہ سے صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کے کردار کو سراہا اورکہا کہ صدرنے جس طرح محتسب کے اداروں کے کردار کوموثربنانے میں دلچسپی لی ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ وفاقی ٹیکس محتسب نے کہاکہ ان کے دروازے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اورٹیکس بارچیمبرز کیلئے ہروقت کھلے رہیں گے۔قبل ازیں وفاقی ٹیکس محتسب کے سیکرٹری اورمشیر ڈاکٹرارسلان سبگتگین نے وفاقی ٹیکس محتسب کے ادارے کے بارے میں تفصیلی پریزینٹیشن دی ۔ تقریب کے آغازمیں وفاقی ٹیکس محتسب کے بارے میں دستاویزی فلم بھی پیش کی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں