آزاد کشمیر الیکشن میں پیسہ کام کرگیا ،تحریک انصاف کے بزنس مین اور وزرا نے پیسہ تقسیم کیا ،بلاول بھٹو زرداری

تاریخی دھاندلی کی گئی جس کی مذمت کرتا ہوں ،کشمیر میں علما کی سیٹ پر پی ٹی آئی نے طالبان کے نمائندے کو ٹکٹ دیا ،اگر وہ جیت گیا تو اسکے اثرات اچھے نہیں ہونگے،چوہدری یاسین اور اس کے بیٹے پر ایف آئی آر کاٹی گئی، ہم نے سیاسی انتقام پہلے قبول کیا نہ اب کرینگے،چیئر مین پیپلز پارٹی اسلام آباد میں حالیہ بارشوں پر حکومت نے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا ، کوئی وفاقی وزیر عوام کی داد رسی کیلئے نہیں پہنچا ،ہم اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کے بغیر صاف و شفاف انتخابات چاہتے ہیں،پریس کانفرنس

ہفتہ 31 جولائی 2021 22:32

آزاد کشمیر الیکشن میں پیسہ کام کرگیا ،تحریک انصاف کے بزنس مین اور وزرا نے پیسہ تقسیم کیا ،بلاول بھٹو زرداری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2021ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر الیکشن میں پیسہ کام کرگیا ،تحریک انصاف کے بزنس مین اور وزرا نے پیسہ تقسیم کیا ،تاریخی دھاندلی کی گئی جس کی مذمت کرتا ہوں ،کشمیر میں علما کی سیٹ پر پی ٹی آئی نے طالبان کے نمائندے کو ٹکٹ دیا ،اگر وہ جیت گیا تو اس کے اثرات اچھے نہیں ہوں گے،چوہدری یاسین اور اس کے بیٹے پر ایف آئی آر کاٹی گئی، ہم نے سیاسی انتقام پہلے قبول کیا نہ اب کریں گے ،اسلام آباد میں حالیہ بارشوں پر حکومت نے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا ، کوئی وفاقی وزیر عوام کی داد رسی کیلئے نہیں پہنچا ،ہم اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کے بغیر صاف و شفاف انتخابات چاہتے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے آزاد کشمیر کے ٹکٹ ہولڈرز کے ساتھ میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ان کے ہمراہ پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے صدر لطیف اکبر ،خیبر پختونخوا کے صدر ہمایوں خان ،فرحت اللہ بابر ،فیصل کریم کنڈی،نزیر ڈھوکی و دیگر بھی موجود تھے ۔بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہآزاد کشمیر کے الیکشن میں دھاندلی، زور ، جبر اور پیسہ کام کرگیا ،تحریک انصاف کے ایک بزنس مین نے پیسہ بانٹا ،تاریخ میں اس طرح کھلم کھلا دھاندلی نہیں ہوئی جس کی مذمت کرتا ہوں ،ہم اس دھاندلی کو عوام کے سامنے لائیں گے ،پاکستان پیپلزپارٹی کے جیالوں کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے اور میں خبردار کرتاہوں کہ ہم اپنے جیالوں کیساتھ ہیں جس طرح مودی مقبوضہ کشمیر میں سیاسی انتقام لے رہا ہے عمران خان نے بھی اسی طرح سیاسی انتقام لیا ، انہوں نے ہمارے جیالے چوہدری یاسین اور بیٹے پر ایف آئی آر کاٹی ہے جس کی میں مذمت کرتا ہوں ، ہم نے سیاسی انتقام پہلے قبول کیا نہ اب کریں گے۔

کشمیر میں جو تشدد کیا گیا اس کو سامنے لائیں گے ۔پی ٹی آئی نے آزاد کشمیر کے علما کی سیٹ پر طالبان کے نمائندے کو منتخب کیا ہے اگر یہ جیت گیا تو اس کے اثرات اچھے نہیں ہوں گے لیکن ہم مقابلے کریں گے ، ہم پرامن لوگ ہیں ۔عام آدمی کی نفرت و ناراضگی موجودہ حکومت کیخلاف ہے تبدیلی کا اصل چہرہ یہ ہے کہ بے روزگاری ، مہنگائی ،تشدد ، پیسے سے حکومت بنانا چاہتے ہیں ۔

پیپلزپارٹی کے کارکنوں اور جیالوں نے دن رات محنت کرکے دھاندلی کے باوجود گیارہ سیٹیں چھینی ہیں ۔پی ڈی ایم کے حوالے سے ہماری پالیسی بڑی واضح ہے ہم جمہوری و پارلیمانی طریقے سے حکومت کو ختم کرسکتے ہیں لیکن اپوزیشن کی دوسری پارٹیوں کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے ۔پارلیمانی طریقہ اختیار کرکے ہم نے سینیٹ کی سیٹ حاصل کی اور اب پنجاب میں بزدار اور وفاق میں عمران خان کو اسی طریقے سے نکال سکتے ہیں۔

پیپلزپارٹی اس کٹھ پتلی حکومت کا مقابلہ کرے گی ۔پی ٹی آئی نے کالعدم تنظیم کے سابق عہدیدارکو الیکشن لڑوا کر پاکستان کی سکیورٹی اور فارن پالیسی کو نقصان پہنچایا ہے یہ ملک کی عزت کا مسئلہ ہے یہ کوئی کرکٹ میچ نہیں ۔آزاد کشمیر کے الیکشن بھی صاف و شفاف نہیں کراجاسکے ۔انہوں نے کہاکہ حالیہ بارشوں کے باعث اسلام آباد کا جو نقصان ہوا حکومت نے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا ہے ہمارے ہاں بھی بہت بارشیں ہوئی جس سے بہت نقصان ہوا ہے لیکن ہمارے وزرا اپنے عوام کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں مگر اسلام آباد میں بارشوں سے ہونیوالے نقصان پر کوئی وزیر نہیں پہنچا ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کورونا وائرس پر سیاست کررہی ہے ،وہ سندھ میں نہ خود کام کرتے ہیں نہ ہمیں کام کرنے دے رہے ہیں ، سندھ حکومت جو اقدامات اٹھا رہی ہے وفاقی حکومت اس کو ثبوتاژ کررہی ہے اگرکراچی میں بھی کروناوائرس کے حوالے سے بھارت والی صورتحال ہوئی تو اس کے ذمہ دار عمران خان ہوں گے ۔بارڈر کھولنے سے ڈیلٹا وائرس پاکستان میں آیا ہے ۔

وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کا خیال رکھے ۔انہوں نے کہاکہ افغانستان کے ایشو پر پاکستان پیپلزپارٹی کی پالیسی وہی ہے جبکہ دوسروں کی پالیسی میں تضاد ہے ۔انہوںنے کہا کہ عوام کو موجودہ حکومت سے نجات دلائیں گے ہم صاف و شفاف الیکشن چاہتے ہیں اور الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کو روکنا چاہتے ہیں جو فیصلہ عوام کرے وہ قابل قبول ہونا چاہیے ۔

انہوں نے کہاکہ ظلم و جبر اسلام کا پیغام نہیں ہم نے اقلیتوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھائی سندھ میں سب سے زیادہ تعداد میں ہندو آباد ہیں جب ان پر کوئی ظلم و جبر ہوتا ہے تو سندھ حکومت ان کیساتھ کھڑی ہوتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ن لیگ کے ساتھ نیک نیتی سے کوشش کی لیکن ن لیگ کنفیوژن کا شکار ہے اور وہ اپنا سیاسی منشور اور سیاسی پالیسی سامنے نہیں لا رہی ۔ہماری پی ڈی ایم کے حوالے سے پالیسی واضح تھی لیکن ن لیگ کی پالیسی واضح نہیں ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں