کورونا کی بھارتی قسم کا پھیلاﺅ :ملک میں لاک ڈاﺅن کے لیے وزیراعظم کی صدارت میں اجلاس کل ہوگا

وائرس کے پھیلاﺅ کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم شہروں کو ہدف بنائیں گے ‘کورونا کو قابو کرنے میں جو کامیابی پاکستان نے حاصل کی وہ بڑے ممالک ممالک نہیں کرسکے. وفاقی وزیراسدعمرکی ڈاکٹرفیصل سلطان کے ساتھ پریس کانفرنس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 1 اگست 2021 13:42

کورونا کی بھارتی قسم کا پھیلاﺅ :ملک میں لاک ڈاﺅن کے لیے وزیراعظم کی صدارت میں اجلاس کل ہوگا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ یکم اگست ۔2021 ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نےکہا کہ ہم سے بہت امیر ممالک میں این سی او سی جیسا مربوط نظام نہیں تھا کہ جس کی وجہ سے وبا کو قابو کرنے میں جو کامیابی پاکستان نے حاصل کی وہ بڑے ممالک ممالک نہیں کرسکے.

(جاری ہے)

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایسی صورتحال نہیں دیکھی گئی جیسی اس خطے کے دیگر ممالک ایران، بھارت، بنگلہ دیش اور انڈونیشیا، افغانستان، نیپال وغیرہ میں دیکھی گئی انہوں نے کہا اس پلیٹ فارم پر معلومات آتی ہیں، اس پر غور ہوتا پھر اس کی بنیاد پر فیصلے پورے ملک پر نافذ ہوتے اور ان کی نگرانی بھی کی جاتی ہے، اللہ کے کرم سے ہم ہر مرتبہ کورونا وائرس کی لہر پر قابو پانے میں کامیاب رہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ مشرقی ایشیا میں صورتحال قدرے بہتر تھی لیکن حالیہ لہر میں حالات بگڑتے جارہے ہیں جس کی وجہ کورونا وائرس کی بھارتی قسم ہے جو انتہائی تیزی سے پھیلتا ہے‘اسد عمر نے کہا کہ اس سے قبل وائرس کی برطانوی قسم کورونا وائرس کی اولین شکل سے 60، 70 فیصد زیادہ تیزی سے پھیلتا تھا لیکن بھارتی قسم، برطانوی قسم سے بھی 60 سے 70 فیصد زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے.

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم شہروں کو ہدف بنائیں گے جس کا فیصلہ کل وزیراعظم کے ساتھ اجلاس میں ہوگا انہوں نے کہا کہ وبا کو قابو کرنے کا سب سے بڑا ہتھیار کسی حکومت کے پاس نہیں بلکہ عام آدمی کے پاس ہے، اگر وہ پر ہجوم مقام پر جانے سے گریز کرے، ایسے مقامات پر ماسک لگائیں اور فاصلہ رکھیں کیوں کہ یہ گھر میں ایک کو لگتا ہے تو سب تک پھیل جاتا ہے.

انہوں نے کہا اس وبا سے نکلنے کا راستہ ویکسی نیشن ہے، وفاقی حکومت نے ویکسین کی خریداری کے لیے تقریباً 2 کھرب روپے مختص کر رکھے ہیں، اربوں روپے کی ویکسین منگوائی جاچکی ہے اور لگانے کا سلسلہ جاری ہے جس کے لیے ملک بھر میں 2 ہزار 600 ویکسی نیشن مراکز قائم کیے گئے اور 3 ہزا موبائل یونٹس لوگوں کے گھروں علاقوں میں جا کر ویکسین لگا رہے ہیں. انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ویکسین کی ایک کروڑ خوراکیں 113 دنوں میں لگائی گئیں، 2 کروڑ خوراکیں ہونے میں 28 دن لگے جس کے بعد تین کروڑ تک یہ تعداد صرف 16 روز میں پہنچی انہوں نے کہا کہ گزشتہ 6 روز کے دوران ویکسی نیشن کے عمل میں بہت تیزی آئی اور 50 لاکھ ویکسین لگائی گئیں اور یومیہ ریکارڈ تعداد میں ویکسین لگائی گئی.

وفاقی وزیرنے کہا کہ اس نظام میں وفاق کے علاوہ صوبے بھی شراکت دار ہیں اور 15 ماہ سے یہ کامیابی کے ساتھ جاری ہے اس لیے ضروری ہے کہ اسے اسی طرح رہنے دیا جائے اور ویکسی نیشن کی وجہ سے اس کی مرکزیت اور بھی ضروری ہوگئی ہے کیوں کہ لوگوں کو ترغیب دینی ہے، ویکسین خریدنی، تقسیم کرنا اور اسے ویکسی نیشن سینٹرز کے ذریعے لگوانا ہے. اسد عمر نے کہا کہ ویکسی نیشن کا عمل شروع ہوئے 6 ماہ کا عرصہ ہوگیا ہے اس دوران اتنے پیچیدہ سپلائی چین کے ہوتے ہوئے صرف 3 یا 4 دن کا عرصہ آیا تھا جس کے دوران ویکسین کی کمی کا سامنا کرنا پڑا تھا اس کے علاوہ اتنی بڑی تعداد میں ویکسین لگنے کے باوجود کہیں کمی نہیں ہوئی جس وجہ مرکزی منصوبہ بندی ہے.

انہوں نے کہا کہ اگر تمام تر پہلوﺅں کو مد نظر رکھتے ہوئے مرکزی سطح پر فیصلے نہ کیے جائیں تو عوام کے لیے مشکلات ہوتی ہیں انہیں گھنٹوں گھنٹوں ویکسی نیشن سینٹرز پر انتظار کرنا پڑتا ہے وفاقی وزیر نے کہا کہ وبا نہ صوبوں کی سرحد دیکھتی ہے نہ ممالک کی اس لیے انتہائی ضروری ہے کہ ایک مرکز پر فیصلے کیے جائیں، این سی او سی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ پلیٹ فارم ایک ہی نظر سے پورے پاکستان کو دیکھتا ہے اگر اسی طرح آگے بڑھتے رہے تو کامیابی حاصل ہوگی.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں